اسلام آباد،پٹورار خانے فرد اراضی لینے کیلئے آنے والے شہری پر افغانیوں کا حملہ،تھانہ بھارہ کہو کا سب انسپکٹرغیر قانونی رہائش پذیر افغان مافیا کاپشتی بان بن گیا

بدھ 6 جنوری 2016 20:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) پٹورار خانے فرد اراضی لینے کیلئے آنے والے عقیل عباسی پر افغانیوں کا حملہ ۔تھانہ بھارہ کہو کا سب انسپکٹر عثمان عباسی رشوت لیکر بھارہ کہو میں غیر قانونی رہائش پزیر افغان مافیا کاپشتی بان بن گیا،تھانے فریاد لیکر آنے والے سائل کو دھمکا کر ملزم پارٹی سے راضی نامہ کروادیا۔

تشدد کا نشانہ بننے والا عقیل عباسی پولیس سے مایوس ہوکر صحافیوں کے پاس پہنچ گیا،حکام بالا سے نوٹس لینے کی اپیل ۔تفصیلات کیمطابق بھارہ کہو کے رہائشی عقیل عباسی مبینہ طور گزشتہ روز ریونیو آفس بھارہ کہو میں پٹواری کے پاس فرد اراضی کے حصول کیلئے جانے لگا تو اپنی گاڑی ریونیو آفس کی پارکنگ میں کھڑی کر رہے تھے کہ وہاں پر موجود افغانیوں نے ـ گاڑی کھڑی کرنے سے منع کیااورمعمولی تکرارپران پر حملہ کر دیا۔

(جاری ہے)

2درجن سے زائد افغانی ان پر اورانکے ساتھ جانے والے سفید ریش بزرگ حاجی و سیم عباسی پر ٹوٹ پڑے، عقیل عباسی نے مزید بتایا کہ چونکہ آج بدھ کا روز تھا اور مذکورہ افغانیوں نے پارکنگ پر قبضہ کرکے ٹھیلے اور سٹال لگا رکھے تھے جہاں وہ کسی کو گاڑی نہیں کھڑی کرنے دے رہے تھے جبکہ جونہی انھوں نے گاڑی کھڑی کی تو یہ لوگ لڑپڑے اور ان پر لاتوں مکوں کیساتھ ساتھ پتھروں سے حملہ کردیا ۔

جس پر بدھ بازار کی انتظامیہ نے موقع پر پہنچ کر انکی جان بچائی ۔جس کے بعد پولیس موبائل بھی آگئی اور وہاں پر موجود لوگوں سے واقعے کی تفصیلات جاننے کے بعد مذکورہ افغانیوں کو پولیس موبائل میں بٹھا کر تھانے لے گئی ۔عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ اس کے بعد وہ اور انکے دیگر عزیز بھی تھانہ بھارہ کہو پہنچ گئے اور ان افغانیوں کے خلاف درخواست دینا چاہی مگرانکے جانے سے پہلے ہی پولیس موبائل میں تھانے پہنچائے گئے ان افغانیوں سے سب انسپکٹر عثمان عباسی ساز باز کرچکا تھا۔

افغانیوں کا وہ سرغنہ جس نے مجھ پر پتھروں سے وار کیا تھا مذکورہ پولیس افسر نے اسے کرسی پیش کی اور اپنے ساتھ بٹھا لیا اور ہماری بات سننے کے بجائے ہمیں دھمکاتے ہوئے حوالات میں بند کرنے کی دھمکی دی اور راضی نامے پر زور دینے لگا۔عقیل عباسی نے بتایا کہ سب انسپکٹر عثمان عباسی کے رویئے کے خلاف ایڈیشنل ایس ایچ او مصطفی کیانی کو شکایت کی گئی تو انھوں نے کہا کہ’’ وہ افسر ہے میں آپکی شکایت پر اسے پھانسی لگا دوں ‘‘جس کے بعد مجبوراً انھیں راضی نامے پر دستخط کرنے پڑے۔ عقیل عباسی نے حکام بالا سے اپیل کی وہ پولیس کے محکمے میں موجود ان کالی بھیڑوں کا محاسبہ کریں جواس اہم محکمے کیلئے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :