آفتاب شیرپاؤ کی سپیکر ،صوبائی وزراء سے ملاقات،پاک چائنا راہداری منصوبہ سے متعلق پائے جانیوالے خدشات پر تفصیلی غور و حوض

منصوبہ کیلئے مختص 46بلین ڈالر میں خیبر پختونخواکیلئے بہت قلیل رقم رکھی گئی ہے جس سے صرف ایک سڑک بن سکتی ہے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 جنوری 2016 20:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جنوری۔2016ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ سے سپیکر صوبائی اسمبلی اسدقیصر،سینئرصوبائی وزیر عنایت اﷲ خان اورصوبائی وزیرشاہ فرمان نے ملاقات کی ملاقات میں قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین و سینئر صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپاؤ،صوبائی وزیر برائے معدنیات و لیبر انیسہ زیب طاہر خیلی اور پارٹی رہنماء بھی موجود تھے۔

ملاقات میں پاک چائنا راہداری منصوبہ کے متعلق پانے جانے والے خدشات پر تفصیلی غور و حوض کیا گیا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاک چائنا راہداری منصوبہ کے حوالے سے ہمارے جو خدشات وہ صحیح ثابت ہوئے ۔منصوبہ کیلئے مختص 46بیلین ڈالر میں خیبر پختونخواکے لئے بہت قلیل رقم رکھی گئی ہے جس سے صرف ایک سڑک بن سکتا ہے حالانکہ یہ منصوبہ صرف ایک سڑک کانام نہیں بلکہ اس کے ساتھ انڈسٹریل زون،آپٹک فائبر،ایل این جی ،ریل ،ٹرانسمیشن لائن اورپاور پراجیکٹس اس کوریڈور کا حصہ ہے جس میں ہمارے صوبے کو مکمل نظر انداز کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ہمارا صوبہ پہلے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ متاثر ہوا ہے اور یہی ایک موقع تھا کہ اس منصوبے کے ذریعے یہاں پر بسنے والے عوام کے زخموں پرمرحم رکھا جا سکتا تھا لیکن مرکزی حکومت صرف پنجاب کو سارا پاکستان سمجھتا ہے جس سے چھوٹے صوبوں میں مزید بے چینی اور مایوسی پھیلے گی جس سے فیڈریشن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔انھوں نے کہا کہ راہداری منصوبہ کے حوالے صوبائی حکومت اور قومی وطن پارٹی ایک پیج پر ہے گزشتہ آل پارٹی کانفرنس میں مغربی روٹ کے حوالے جو فیصلہ ہوا اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔

انھوں نے کہا کہ ہم منصوبہ کو متنازعہ نہیں بنانا چاہتے بلکہ اس میں اپنا حق چاہتے ہیں کیونکہ ہمارا صوبہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نامساعد حالات سے دوچار ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 60ہزارپختون شہید،20لاکھ بے گھر جبکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ صوبے کا پورا انفراسٹرکچر بری متاثر ہوا ہے جبکہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس صوبے کے تمام سیاسی پارٹیاں فیصلہ کرے کہ وہ اس خطے اور عوام کے مفادات کے ساتھ ہیں یا وہ اپنے ذاتی مفادات کے خاطر پختونوں کے مفادات قربان کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پاک چائنا راہداری منصوبہ پختونوں اور اس خطے کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور ہم پختونوں کے حقوق کے تحفظ ،خطے میں امن کے قیام کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :