اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل تمام سہولیات سے خیبر پختونخوا کو مستفیدکرنا ہوگا،آفتاب شیرپاؤ

منڈہ ڈیم پر کام جلد شروع کرکے منصوبے کو اقتصادی راہداری کا حصہ بنایا جائے، دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کو پانی و دیگر وسائل سمیت تمام حقوق دلانے کیلئے ہر طرح کے جدو جہد کیلئے تیار ہیں ،چیئرمین قومی وطن پارٹی

بدھ 6 جنوری 2016 18:32

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ 06 جنوری۔2015ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل تمام سہولیات سے خیبر پختونخوا کو مستفیدکرانے کے ساتھ ساتھ منڈہ ڈیم پر جلد از جلد کام شروع کرکے اس منصوبے کو اقتصادی راہداری کا حصہ بنادیا جائے۔ دہشت گردی سے شدید طور پر متاثرہ اس صوبے کو پانی اور دیگر وسائل سمیت تمام حقوق دلانے کے لئے ہر طرح کے جدو جہد کیلئے تیار ہیں ۔

وہ تحصیل تنگی میں منڈہ ہیڈ ورکس کے افتتاح کے موقع پرتقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر وقومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیر پاؤ اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن ارشد خان عمرزئی نے بھی خطاب کیا جبکہ ایم پی اے حاجی خالد خان مہمند، ایم پی اے سلطان محمد خان ، تحصیل ناظم تنگی یحییٰ جان مہمند ، تحصیل ناظم شبقدر حاجی ظفر علی خان اور ضلعی کونسلر حاجی پیر رحمان اﷲ ،سابق ناظم نثار محمد،جاوید حسین خان سمیت دیگر پارٹی رہنماء بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

آفتاب احمد خان شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ایک سڑک کا نام نہیں بلکہ بجلی، گیس، فائبر آپٹکس، ایل این جی اور انڈسٹریل اسٹیٹس سمیت متعدد ترقیاتی پراجیکٹس اس کے ساتھ وابستہ ہیں جس سے اگر پنجاب کو فائدہ پہنچ رہا ہے تو خیبر پختونخوا کو بھی اس کے تمام ثمرات سے مستفید کرایا جائے۔ انہوں نے منڈہ ڈیم کو راہداری منصوبے کا حصہ بنانے ، خیبر پختونخوا میں انڈسٹریل سٹیٹس قائم کرنے اور پانی سمیت دیگر وسائل میں اپنا حقوق دینے کا وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ۔

ان کا کہنا تھاکہ منڈہ ڈیم 740میگا واٹ بجلی پیداواری منصوبہ ہے جس کی فیزیبیلیٹی بہت پہلے تیار کی جاچکی ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف اس صوبے کو بلکہ تمام ملک کو فائدہ پہنچے گااور ایک ملین ایکڑ پانی ذخیرہ ہوکر ہریالی لانے کا باعث ہوگا لیکن بد قسمتی سے اس منصوبے پر ابھی تک کام شروع نہیں کیا گیا۔آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے ساٹھ ہزار افراد لقمہء اجل بن چکے ہیں ضلع چارسدہ اورشبقدر سمیت دیگر جگہوں میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

بیس لاکھ پختون دہشت گردی کے ہاتھوں اب بھی بے گھر ہیں ۔ لاکھوں پختون کراچی، گوادر، دوبئی اور دیگر ممالک میں مزدوری کرنے پر مجبو ر ہیں اور اب تو کراچی سے پختونوں کو نکالا بھی جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم امن کی بحالی کے ساتھ ساتھ صوبے میں روزگار اور کاروبار کوترقی دینے کے لئے ہر قسم کی جدوجہد کرتے رہینگے۔انہوں نے ضلع چارسدہ کے علاقوں رجڑ اور مٹہ مغل خیل میں کپڑا بنانے کیلئے سمال انڈسٹریز ، ضلع چارسد ہ میں تین نئے ڈگری کالجز اور انڈسٹریل سٹیٹ ،جدید ٹیکنیکل کالج کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

اس سے قبل صوبائی وزیر آبپاشی سکندر حیات خان شیر پاؤ نے منڈہ ہیڈ ورکس کا افتتاح کیا ۔ بعد ازاں ان ابازئی امیر آباد روڈاور کنیور میں 66کروڑ روپے کی لاگت سے دریائے جیندی کے ری ویمپنگ منصوبے کا بھی افتتاح کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ منڈا ڈیم کے منصوبے سے نہ صرف بجلی کا فائدہ ہوگا بلکہ سیلاب کے خطرات بھی کم ہونگے انہوں نے وفاقی حکومت سے اس منصوبے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔کیونکہ یہ منصوبہ پختونوں کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ پلے ڈیم منصوبہ بھی قومی وطن پارٹی کا کارنامہ ہے اور اس سے 5 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہو رہی ہے انہوں نے کہاکہ ضلع چارسدہ میں ایری گیشن میں 24 بڑے منصوبے سمیت اربوں روپے ترقیاتی منصوبے بنائینگے ۔