روس داعش سے مقابلے کے لیے چوہوں کی فوج بھی استعمال کرے گا

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 6 جنوری 2016 14:02

روس داعش سے مقابلے کے لیے چوہوں کی فوج بھی استعمال کرے گا

روس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6جنوری2016ء) سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ میدان جنگ میں بم تلاش کرنے والے چوہے جلد ہی بارود سونگھنے والے کتوں کی جگہ لے لیں گے۔ روسی ماہرین کا کہناہے کہ چوہوں کو داعش کا نصب کیا ہوا بارودی مواد ڈھونڈنے کے لیے تربیت دی جا سکتی ہے۔ یہ چوہے ملبے کے نیچے پھنسے انسانوں کی تلاش بھی کر سکتے ہیں۔پولیس اور ملٹری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ چوہوں کے سونگھنے کی حس کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

روستو آن ڈون کی لیبارٹری آف اولفیکٹری پرسیپشن (ایل او پی) کے چوہوں کے دماغ سے الیکٹروڈ منسلک کر کے تجربات کیے جا رہے ہیں۔ دیمتری میڈویڈ ، جو ایل او پی کے سربراہ ہیں، نے بتایا کہ کتوں کے برعکس چوہے ناقابل رسائی نظر آنے والے چھوٹے سے سوراخوں اور دراڑوں میں بھی گھس سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس طرح یہ ملبے کے بہت نیچے تک رستہ تلاش کر لیتے ہیں۔ چوہوں کی اس خصوصیت کی بنا پر ریسکو ذرائع بہتر طور پر فیصلہ کر سکتےہیں کہ پھنسے ہوئے افراد تک راستہ کس طرف سےبنانا چاہیے۔

سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ چوہے چائے کی دو مختلف قسموں کے پتے سونگھ کر اُن میں فرق کر سکتے ہیں۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوہوں کو حقیقی زندگی میں استعمال کرنے کے لیے چند سال اور بھی لگ سکتے ہیں۔ افریقا کے کچھ حصوں میں سونگھنے والے چوہوں کو بارودی سرنگوں کی تلاش اور ٹی بی کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔