اقتصادی راہداری قومی منصوبہ ہے ،ملک کے تمام صوبوں کے ساتھ خطے کے تین ارب افراد بھی مستفید ہوں گے، احسن اقبال

وفاقی حکومت تحفظات کو دور کرنے کے لئے تیار ہے،وفاقی وزیر کا پلاننگ کمیشن میں جیو گرافک ٹیکنالوجی سیل کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو

منگل 5 جنوری 2016 21:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک قومی منصوبہ ہے جس سے پاکستان کے تمام صوبوں کے ساتھ ساتھ خطے کے تین ارب افراد بھی مستفید ہوں گے۔کسی بھی صوبے یا خطے کے ساتھ اس صوبے میں حق تلفی نہیں کی جائے گی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پلاننگ کمیشن آف پاکستان میں جیو گرافک ٹیکنالوجی سیل کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سیل پلاننگ کمیشن آف پاکستان اور سپارکو کے باہمی تعاون سے قائم کے گیا ہے۔احسن اقبال نے کہا یہ سیل اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں ٹیکنالوجی کی مدد سے سائنسی خطوط پر پر منصوبہ بندی اور ان کی مانیٹرنگ میں مد ددے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو معاشی اور سماجی پر ترقی یافتہ بنایاجائے گا۔

ہم سب کو احساس ذمہ داری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اس منصوبے کو متنازعہ بنانے سے گریز کرنا چاہئے۔کچھ جماعتوں کے تحفطات بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا وفاقی حکومت ان تحفظات کے خاتمے کے لئے تیار ہے ۔ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سے بدھ کو ملاقات میں ان کے تحفظات دور کریں گے۔اقتصادی راہداری پاکستان مسلم لیگ نواز کا منصوبہ نہیں بلکہ یہ آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کا منصوبہ ہے۔

دریں اثنا وفاقی وزیر منصبوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ترقیاتی کاموں کی تکمیل موجودہ سال میں کرنے کی ہدایت جاری کر دی ۔ نئے ائیرپورٹ پر کار گو آپریشن کو پہلے مرحلے میں شروع کیا جائے ۔ انہوں نے یہ ہدایات نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر کام کی رفتار کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔

اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور پلاننگ کمیشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ احسن اقبال نے کہا موجودہ حکومت نے نئے ائیر پورٹ کو ایک چیلنج کے طور پر لیا اور اس کی بروقت تکمیل کیلئے پر عزم ہے وفاقی وزیر نے کہا نئے ائیر پورٹ پر تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا جدید ائیر پورٹس پر تجارتی سرگرمیوں کو اہم حیثیت حاصل ہے۔

انہوں نے امیگریشن کاؤنٹرز کو بہتر طور پر ڈیزائن کرنے کی ہدایت کی تاکہ مسافروں کی آمد کو بہتر طریقے سے نمٹا یا جا سکے۔انہوں نے متعلقہ اداروں سے ائیر پورٹ کی لنک سڑکوں کی تکمیل کے لئے بھی ہدایا ت جاری کیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ اسلام آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ سے حاصل کردہ تجربات کی روشن میں ایسی حکمت عملی تیار کی جائے جو مستقبل کے ترقیاتی کاموں کے لئے معاون ثابت ہو سکے۔انہوں نے بڑے ترقیاتی کاموں میں پراجیکٹ لیڈرشپ پر کوئی کوتاہی نہ برتی جائے تو متعلقہ شعبوں میں بہترین پروفیشنلز کی خدمات حاصل کی جائین