راولپنڈی، ممتازقادری سے اظہاریکجہتی کیلئے راولپنڈی بھرمیں جلوس اورریلیوں کاانعقاد

ریلی میں موجودشرکاء ممتازقادری کے حق میں نعرہ بازی کرتے رہے ،مظاہرین تمام رکاوٹیں عبورکرتے ہوئے اڈیالہ جیل کے گیٹ تک جانے میں کامیاب

پیر 4 جنوری 2016 22:38

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 جنوری۔2016ء) سابق گورنر پنجاب سلمان تاثر کے قتل میں سزائے موت پانے والے غازی ملک محمد ممتاز حسین قادری سے اظہار یکجہتی کیلئے جلوس اور ریلیاں کاانعقاد کیا گیا راولپنڈی بھرسے ریلیاں اڈیالہ جیل پہنچیں۔ حکومت کی جانب سے کئی جلوسوں کو پولیس نے ناکہ بندی کرکے روک لیا اور اڈیالہ جیل تک نہ جانے دیا۔

ممتاز قادری کے گھر کے باہر بھی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے جہاں سے ان کے اہل خانہ کی قیادت میں جلوس کی شکل میں اڈیالہ جیل روانہ ہوئے ،ریلیوں میں شریک مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکن ممتا ز قادری کے حق ہو حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے پانچ سال قبل چار جنوری کے دن سلمان تاثر کو قتل کیا گیا تھا ۔ تحریک تحفظ ناموس رسالت کے سیکریٹری جنرل ملک عبدالرؤف کو ڈی ایس پی کینٹ نے پولیس کی بھاری جمعیت لے کر شام پانچ بجے تک اپنی حراست میں رکھا۔

(جاری ہے)

علماء کرام اور عاشقانِ رسول سینکڑوں کی تعداد میں پولیس کی رکاوٹوں کو عبور کرکے جیل کے گیٹ تک جانے میں کامیاب ہوگئے۔ جن میں تحریک کے امیر پروفیسر اکبر ھاشمی غازی کے لیئے تحائف کے ساتھ پولیس کو جل دے کر پہنچے۔ جیل کے باہر غازی تیری جرات کو سلام، غازی تیرے جاں نثار بے شما ر بے شمار ، ظالمو غازی کو رہا کرو ، نعرہ تکبیر اور نعرہ رسالت کے نعرے لگائے گئے۔

غازی ممتاز قادری کے لیئے مٹھائیوں، پھلوں ار دیگر اشیاء کے بیسیوں ٹوکرے ڈپٹی سپرنٹندنٹ اکبر خان نے وصول کیئے۔ اس موقع پر پروفیسر اکبر حسین ھاشمی اور دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے قاتل و مقتول کے کردار کو نہیں دیکھا ۔ سلمان تاثیر کی بیٹی کے بیان کے مطابق وہ قادیانی ایکٹ کے خلاف تھا ، ایک کافرہ عورت سے شادی اسلام میں جائز نہیں، اسکے اپنے بیٹے آتش تاثیر نے لکھا ہے کہ میرے باپ نے کہا کہ قرآن میں میرے مطلب کی کوئی چیز نہیں، جو قرآن کا انکار کرے وہ مرتد ہوگیا۔

پھر اس نے ناموسِ رسالت قانون کو کالا قانون کہ کر انتہا کردی، غازی ممتاز حسین قادری نے ایک گستاخ کو قتل کیا۔ ساری امت کا اس پر اتفاق ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لبرل مردو زن یا جج سلمان تاثیر کو حق پر سمجھتا ہے میں انہیں ٹیبل ٹاک کی عدقت دیتا ہوں، پیر علامہ عزیزالرحمن نے حکومت کو کہا کہ غازی کو فورا رہا کردیں ورنہ نتائج کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ علامہ محمد یعقوب رضوی نے کہا کہ غازی کا عشقِ رسول کا یہ کارنامہ سنت صحابہ ہے۔ ملک عبدالرؤف کی طرف سے بھیجا گیا لنگر شرکاء جلوس نے کھایا۔ممتاز قادری کے والدملک محمد بشیر اعوان نے دعا کرائی۔

متعلقہ عنوان :