2018 ء تک بجلی بحران پر قابو پانا ناممکن نظر آتا ہے،خواجہ آصف

حکومت نے بجلی بلوں میں چھ مختلف ٹیکس عائد کردیئے ہیں،شہری چھ ‘ دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے ‘ صنعتوں میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ہے،وفاقی وزیر پانی و بجلی

پیر 4 جنوری 2016 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 2018 ء تک بجلی بحران پر قابو پانا ناممکن نظر آتا ہے۔ موجودہ حکومت نے بجلی کے بلوں میں چھ مختلف ٹیکس عائد کردیئے ہیں۔ شہری چھ ‘ دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے ‘ صنعتوں میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔ میڈیا میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی خود مختار کمپنی سو فیصد بجلی پیدا نہیں کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں انہوں نے ملک بھر میں لوڈ شیدنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شہری علاقوں میں ‘ دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے جبکہ صنعتی علاقوں میں لوڈ شیدنگ نہیں ہورہی ۔ بجلی صارفین سے 43 پیسے سرچارج وصول کیا جارہا ہے۔ 21 منصوبے پچاس فیصد سے کم سے پیداوار دے رہے ہیں۔ کوئی بھی منصوبہ مکمل پیداوار دینے کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے بجلی بحران 2018 ء تک ختم کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بالکل ناممکن نظر آرہا ہے کہ حکومت 2018 ء تک بجلی بحران پر قابو پالے گی۔ حکومت نے جی ایس ٹی 16 سے برھا کر 17 کردی ہے۔ موجودہ حکومت اٹھارہ ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی پیدا کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :