Live Updates

ایک سال کے دوران پنجاب میں 5ہزار8سو20سے زائد افراد قتل ہوئے ،341صرف لاہور سے ہیں‘ پی ٹی آئی پنجاب

پیر 4 جنوری 2016 16:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 جنوری۔2016ء) تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدی محمدسرور نے پنجاب میں امن وامان کی صورتحال پر ”حقائق نامہ “جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال کے دوران پنجاب میں 5ہزار8سو20سے زائد افراد قتل ہوئے جن میں سے341صرف لاہور سے ہیں، اغوا کے 14ہزار 4سو37، اغوا برائے تاوان کے95، ریپ کے2867 اور گینگ ریپ کے 235واقعات حکمرانوں کی گڈگورننس کے دعوؤں کے منہ پر طمانچہ ہیں، مویشی چوری کے 7ہزار، گاڑیاں و موٹر سائیکلیں چوری کے 20ہزار 9سو 60واقعات نے حکمرانوں کی نااہلی پر تصد یق کی مہر لگا دی ہے، پنجاب میں40ہزار سے زائد اشتہاری بھی آزاد گھوم رہے ہیں ،صوبے میں ایک سال 440سے زائد پولیس مقابلے ہوئے جن میں درجنوں بے گناہوں کو پو لیس نے قتل کر دیا ہے اور جعلی پو لیس مقابلے پر آج تک کسی کو سزانہیں ملی ،لاہور جیسے شہر میں بھی ”بھتہ خوری “کے واقعات معمول بن چکے ہیں ،جعلی پو لیس مقابلے بھی پو لیس کی پہچان بن چکے ہیں،پنجاب میں پو لیس جرائم پیشہ لوگوں کو پکڑ نے کی بجائے (ن) لیگ کے ”پو لیس ونگ “کا کردار اداکر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

سوموار کے روز تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور کی جانب سے پنجاب میں امن وامان کی بدتر ین صورتحال پر جاری حقائق نامہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب پو لیس اور حکمران صوبے میں امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں اور پنجاب میں ڈاکے اور چوریاں غر یب عوام کا مقدر بن چکے ہیں پنجاب پو لیس کے اپنے ریکارڈ کے مطابق ایک سال کے دوران پنجاب میں جرائم کی شرح میں خطر ناک حد تک اضافہ ہو ا ہے جسکے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2015میں صوبہ بھر کے تھانوں میں مختلف جرائم کے 3 لاکھ 85 ہزار 2 سومقدمات درج ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں ایسے افراد بھی ہیں جو تمام ترکوششوں کے باوجود اپنا مقدمہ درج کروانے میں ناکام رہے ہیں اور پو لیس ریکارڈ کے مطابق میں جائیداد یا مالی نقصان پہنچانے، ڈکیتی، راہزنی، نقب زنی، گاڑیاں، موٹر سائیکلیں، دیگر وہیکلز و مویشی چوری و چھیننے کے 1 لاکھ 2 ہزار 73 مقدمات شامل ہیں{ اس کے علاوہ سپیشل اور لوکل لاز کے تحت 1 لاکھ 22 ہزار 9 سو 45 مقدمات جبکہ دیگر متفرق قوانین کے تحت 1 لاکھ 2 ہزار 5 سو 59 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

حقائق نامہ میں کہا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران 5 ہزار 1 سو 19، اقدام قتل کے 6 ہزار 4 سو 12، زخمی کرنے کے 15 ہزار 9 سو57، اغوا کے 14 ہزار 4 سو 23، اغوا برائے تاوان کے95، ریپ کے 2832، گینگ ریپ کے 226، ڈکیتی کی 15 ہزار 4 سو 45، سرقہ بالجبر کی 16 ہزار 7 سو 6، نقب زنی و چوری کی 12 ہزار 5 سو 26، مویشی چوری کے 6 ہزار 9 سو 32، گاڑیاں و موٹر سائیکلیں چوری کے 20 ہزار 5 سو 60 جبکہ چھیننے کے 6 ہزار 4 سو 48 مقدمات درج ہوئے‘ جرائم کی یہ وہ تعداد ہے جن کے مقدمات درج ہوئے جبکہ تھانوں میں مقدمات درج کرانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔

پولیس مقدمات کے اندراج کی بجائے متاثرہ شہریوں کو تھانے کے چکر لگواتی ہے جبکہ ڈکیتی و چوری کے مقدمات درج کرنے سے کتراتی ہے‘ ڈکیتی کی وارداتوں کے صرف 15 سے 20 فیصد ہی مقدمات درج کئے جاتے ہیں۔ حقائق نامہ میں صوبائی درالحکومت میں ایک سال کے دوران ہونیوالے جرائم کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 341افراد صرف لاہور میں قتل ہوئے ہیں چوروں نے ایک ہزار 19قیمتی گاڑیاں جبکہ 4ہزار 419موٹر سائیکلیں چوری کر لیں دیگر 426 وارداتوں میں کروڑوں روپے لوٹ لئے گئے۔

تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پنجاب میں پو لیس امن اومان کے قیام میں مکمل ناکام ہو چکی ہے کیونکہ پولیس جرائم پیشہ افراد کو پکڑ نے کی بجائے (ن) لیگ کے پو لیس ونگ کا کردار ادا کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں اور پنجاب میں عوام جتنے غیر محفوظ ہیں اسکی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اور اس میں کوئی شک نہیں کہ جرائم پیشہ افراد کیلئے پنجاب محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے ۔

حقائق نامہ میں بتایا گیا ہے کہ ڈکیتی کے601‘چوری کے1191‘گھروں میں ڈکیتی کے205‘گاڑی چوری کے507کے اشتہاریوں کو پو لیس گر فتار کر نے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے جسکی وجہ سے اشتہاری دن رات قوم کو لوٹنے اور لوگوں کو قتل کر نے میں مصروف ہیں وزیر قانون پنجاب کے شہرمیں817‘شیخوپورہ770‘قصور میں626‘اوکاڑہ55‘گوجرنوالہ509‘روالپنڈی 380‘سیالکوٹ 329‘ساہیوال362‘وہاڑی 293‘سر گودھا271‘ملتان232‘ننکانہ228‘بہاؤلنگر217‘پاکپتن206اشتہاری ایسے ہوئے اب بھی جرائم کی واردتوں میں مصروف ہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات