سانحہ ننکانہ کے پیچھے ن-لیگی رہنماوٴں کا ہاتھ

میری اپنی پارٹی مسلم لیگ ن کے کچھ رہنماوں نے بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات میں گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تھی،صدیق الفاروق کا اعترا ف

پیر 4 جنوری 2016 14:36

سانحہ ننکانہ کے پیچھے ن-لیگی رہنماوٴں کا ہاتھ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 جنوری۔2016ء) متروکہ وقف املاک بورڈکے چیرمین صدیق الفاروق نے اعترا ف کیاہے کہ خود ان کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن کے کچھ مقا می رہنما ونں اور سیاستدانوں نے گزشتہ سال 25 نومبر کو بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات میں گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تھی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے اس معاملے میں خود کو بے بس محسوس کیا اور وزیراعلی شہباز شریف سے اپیل کی تھی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور ننکانہ ٹریجڈی میں غیر جانبدارانہ انکوائری کروائیں۔

رپورٹس کے مطابق پاکستان سکھ گوردوارہ پرابندک کمیٹی کے سربراہ سردار شام سنگھ نے کمیٹی کے سابق سربرا ہ سردار مستان سنگھ اور ان کے 25 دیگر ساتھیوں کے خلاف توہین اوردیگرالزامات کے تحت کیس درج کیاتھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے مستان سنگھ کو گرفتار کرلیاتھااور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے سرچ اپریشن شروع کردیاتھا۔صدیق الفاروق نے کہا کہ جب سے میں نے ای ٹی پی بی چیر مین کی حیثیت سے چارج سنبھالا ہے ، تب سے میں زمین کے قابضین، خصوصا ننکانہ صاحب اور دیلپاپور تحصیل میں ان کا نیٹ ورک توڑا ہے اور ان سے متروکہ بورڈ کی وسیع اراضی واگزار کروائی ہے ۔

تاہم مجھے حیرت ہے کہ میری اپنی پارٹی کے لوگ ملزم سردار مستان کی حمایت کررہے ہیں اور ان کوایک ہیرو کی طرح پیش کررہے ہیں جس نے 25 دسمبر کو ریاست پاکستان کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔فاروق نے اپنی سیاستدانوں کے نام ظاہر نہیں کئے جو ان کے مطابق مستان سنگھ اور ان کے ساتھیوں کی پشت پناہی کررہے تھے۔انہوں نے کہ کہ میں صرف یہ کہوں گا کہ کچھ مقامی سیاستدان ملزم کی پشت پناہی کررہے ہیں۔

کچھ مقامی صحافی، قابضین اور پراپرٹی ڈیلرز بھی ملز م کی سپورٹ کررہے ہیں میں جلد ان کے نام وزیراعلی اور وزیراعظم کے ساتھ ظاہر کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے بعض رہنما اورقبضہ مافیہ ان سے خوش نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے ان کے قبضے سے ٹرسٹ کی 300 کنا ل زمین واگزار کروائی ہے جس کی مالیت ۴ارب روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں حیرت ہے کہ مستان سنگھ کیس کا تفتیشی افسر تبد یل کردیاگیا ہے۔واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں ننکانہ ڈی سی او عثمان علی خان نے نومبر 25 کے واقعہ کا ذمہ دارصدیق الفاروق کو ٹھیرایاتھا۔

متعلقہ عنوان :