وفاقی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرے، ہم نہیں چاہتے راہداری منصوبے پر کوئی ڈیڈ لاک پیدا ہو‘ عوامی مسئلے پر سیاست نہیں کرینگے‘ اقتصادی ترقی کے لئے قومی سطح پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا‘ پاک چین اقتصادی رہداری سے متعلق سوالات کے جواب ضروری ہیں‘ دہشت گردوں کو علاج کا حق حاصل ہے دوسری طرف ان کے خلاف کارروائی بھی ہونی چاہئے، جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس

اتوار 3 جنوری 2016 18:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3جنوری۔2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وفاقی حکومت سے پاک چین اقتصادی راہداری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے راہداری منصوبے پر کوئی ڈیڈ لاک پیدا ہو‘ عوامی مسئلے پر سیاست نہیں کرینگے‘ اقتصادی ترقی کے لئے قومی سطح پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا‘ پاک چین اقتصادی رہداری سے متعلق سوالات کے جواب ضروری ہیں‘ دہشت گردوں کو علاج کا حق حاصل ہے دوسری طرف ان کے خلاف کارروائی بھی ہونی چاہئے۔

وہ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس اقتصادی راہداری پر تحفظات دور کرنے کے لئے بلائی گئی تھی اور اقتصادی راہداری منصوبے کا اعلان تمام جماعتوں کی مشاورت سے کیا گیا حکومت کو اقتصادی راہداری پر سیاسی پارٹیوں کے تحفظات دور کرنے چاہئیں ہم نہیں چاہتے کہ راہداری منصوبے پر کوئی ڈیڈ لاک پیدا ہو۔

(جاری ہے)

چینی سرمایہ کاری سے متعلق سوالات کا جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسی سیشن میں تمام جماعتوں سے رابطہ کریں گے اور اس معاملے پر دو ٹوک اور مشترکہ موقف اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوامی مسائل پر سیاست نہیں کرینگے۔ صوبے کی عوام کی خدمت اور خوشحالی کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے اس علاقے سے دہشت گردی تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک یہاں اقتصادی ترقی نہ ہو۔

اقتصادی ترقی کے لئے قومی سطح پر ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ہسپتال میں افغان طالبان رہنما کے علاج میں کوئی مضائقہ نہیں دہشت گردوں کو علاج کا حق حاصل ہے دوسری طرف ان کے خلاف کارروائی بھی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان سے مودی کے رویے میں تبدیلی آئی ہے۔