حلقہ این اے 218 مٹیاری پر الیکشن لڑنے کا مقصد لوگو ں کو مخدوم خاندان کی غلامی سے نجات دلانا ہے، الیکشن میں ہار جیت مقدر کا حصہ ہے

سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اشرف نوناری کا عوامی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 2 جنوری 2016 20:32

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جنوری۔2016ء) این اے 218 کے امیدوار اور سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اشرف نوناری نے کہاہے کہ حلقہ این اے 218 مٹیاری پر میرا پی پی پی امیدوار کے سامنے الیکشن لڑنے کا مقصد سالوں سے غلام بنی ہوئی مٹیاری کی عوام کو مخدوم خاندان کی غلامی سے نجات دلانا ہے ، میں واحد قوم پرست امیدوار ہوں جو نہ بکا اور نہ ہی جھکا ہوں ، سندھ کے تمام قوم پرست میرا ساتھ دیں تومیں مخدوم خاندان اور پی پی پی امیدوار کو شکست دؤں گا ۔

وہ ہفتہ کو حلقہ این اے 218 کے گوٹھ کھنڈو اسٹاپ، پلیجانی اسٹیشن اور اڈیرو لعل میں عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ہار جیت مقدر کا حصہ ہے ،مگر الیکشن میں حکومتی امیدوار اور سالوں سے مٹیاری پر قابض مخدوموں اور جاگیرداروں کے سامنے ڈٹ کے کھڑا ہونا ہی اصل میری کامیابی ہے ،مجھ جیسے مڈل کلاس قوم پرست کارکن کا سروری جماعت کے گدی نشین اور پی پی پی امیدوار کے سامنے کھڑے ہونے سے جاگیرداروں کاغرورمٹی میں مل گیا ہے ،سندھی عوام ہمیشہ کھتی ہے کے جاگیرداروں کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہوتا جس طرح مخدوم خاندان کے سامنے الیکشن میں نے کھڑا ہونے کی جرائت کی ہے ،اسی طرح اب مٹیاری کی عوام 18 جنوری کو مجھے کامیاب کرکے مٹیاری کے بتوں کو گرائے اور انکی غلامی سے نجات حاصل کرے اگر مٹیاری کی عوام نے ایک بار پھر جاگیرداروں اور لٹیروں کو کامیاب کروایا تو ہم سمجھیں گے کے مٹیاری کی عوام نے ایک بار پھر مخدوموں کی غلامی کو قبول کرلیا ہے ،انہوں نے سندھ کے قوم پرستوں (ن) لیگ ،تحریک انصاف سمیت تمام سندھ دوست جماعتوں سے اپیل کی کے وہ سند ھ میں پیری ،مریدی اور جاگیرداری نظام کے خاتمے کیلئے این اے 218 مٹیاری پر میری حمایت کریں اور عملی طور پر میرا ساتھ دیں تاکہ 18 جنوری کو ہونے والی الیکشن مین پیپلزپارٹی اور مخدوم خاندان کو تاریخی شکست دیکر سندھ میں سیاسی تبدیلی اور جاگیردارنہ نظام کے خاتمے کا آغاز کریں،عوامی اجتماع سے رئیس مولابخش خاصخیلی ،عبدالغفور کھوسو،رستم علی سنگراسی، نجیب احمد تھیبو ،شبیر انقلابی ،اختر سندھی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :