ما بعد خامنہ ای حکمت عملی پرغور کی ضرورت پر زور

قدامت پسند اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ایرانی عالم دین

ہفتہ 2 جنوری 2016 18:37

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جنوری۔2016ء) ایران کے اہل تشیع مسلک کے سرکردہ عالم دین، ماہرین کونسل کے وائس چیئرمین اور جامع تہران کے امام نے سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای کی وفات کے بعد ایرانی قیادت کے حوالے سے حکمت پرغور پر زور دیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سرکردہ ایرانی رہ نما محمد علی موحدی کی جانب سے نئی حکمت عملی پرغور کی ضرورت پر مبنی بیان اس بات عکاس ہے کہ سرطان کے مریض خامنہ ای کی صحت کافی خراب ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی اصلاح پسندوں کی مقرب نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ علامہ محمد علی موحدی کرمانی نے تہران میں سخت گیر ایرانی رہ نماؤں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت خطرناک اور نہایت حساس دور سے گذر رہا ہے۔ موجودہ حالات بالخصوص اگلے ماہ فروری میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے موقع پر قدامت پسندوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا، سپریم لیڈر کے بعض مقربین نے ان کی خرابی صحت کے تاثر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ مخالفین ان کے حوالے سے بلا جواز پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ تاہم خود خامنہ ای کافی عرصے سے پس منظر میں ہیں۔