سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کراچی واٹر بورڈ میں تاریخ کی سب سے بڑی اکھاڑ پچھاڑ کردی گئی

ہفتہ 2 جنوری 2016 14:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جنوری۔2016ء)سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں کراچی واٹر بورڈ میں تاریخ کی سب سے بڑی اکھاڑ پچھاڑ کردی گئی ہے۔200 سے زائد اعلی افسروں اور ملازمین کی تنزلی ہوئی تو کئی افسرپھوٹ پھوٹ کررو پڑے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں تاریخ کی سب سے بڑی اکھاڑ پچھاڑ دیکھنے میں آئی ہے۔

غیرقانونی ترقی پانے والے 200 سے زائد اعلی افسروں اور ملازمین کی تنزلی کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ تنزلی کے بعد آڈیٹر خاکروب سب انجینئر چوکیدار اور ہیوی ڈیوٹی ڈرائیور کانسٹیبل بن گئے۔ڈی ایم ڈی فنانس معراج الدین تنزلی کے بعد ڈائریکٹر آئی ٹی بن گئے۔

(جاری ہے)

گریڈ 20 کے ڈائریکٹر ہیومن ریسورس شکیل احمد کا ایک گریڈ کم کردیا گیا۔ موصوف ادارے میں غیرقانونی بھرتیوں اور ترقیوں کے مرکزی کردار ہیں اور اینٹی کرپشن میں متعدد انکوائریاں بھگت رہے ہیں۔

تنزلی پر ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر معراج الدین شکیل احمد اور ڈائریکٹر محسن قائم خانی پر بھی بجلی گرگئی۔ گریڈ 19 کے ڈائریکٹر اکاؤنٹس عمران زیدی گریڈ 14 میں پہنچ گئے۔ گریڈ 18،19 اور20 کے کئی افسر بھی سپریم کورٹ کے حکم نامے کی زد میں آئے۔بی ٹیک کی بنیاد پر17 گریڈ کے 100 سے زائد اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر گریڈ 16 کے سب انجینئر بن گئے۔ انتظامیہ نے افسروں اور ملازمین کے اعتراضات سننے کے لیے کمپلینٹ ریڈریسل کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔