اسٹیٹ بینک نے قرضہ پراپرٹی تبدل (ڈی پی ایس) کے لیے ضوابط جاری کر دئیے
ہفتہ 2 جنوری 2016 13:00
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جنوری۔2016ء) اسٹیٹ بینک نے قرضہ پراپرٹی تبدل (ڈی پی ایس) کے لیے ضوابط جاری کر دئیے۔اسٹیٹ بینک بینکاری ضوابط اور طریقوں میں پائیداری کو یقینی بنانے اور ابھرتے ہوئے چیلنجز سے سرگرمی کے ساتھ نمٹنے کے لیے بینکوں/ڈی ایف آئیز کو باقاعدگی سے ہدایات جاری کرتا رہتا ہے۔ اس وقت قرضہ پراپرٹی تبدل (swap) کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر، قرضہ پراپرٹی تبدل پر ضوابط کے ایک الگ مجموعے کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ بینکاری صنعت کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں بڑھتے ہوئے اکتشاف (exposure) کی بہتر انداز میں نگرانی کی جا سکے، قرضہ پراپرٹی تبدل (ڈی پی ایس) کے لیے ضوابط کے ذریعے۔
ان ضوابط کا مقصد ڈی پی ایس لین دین کے لیے کم از کم معیارات کا تعین کرنا اور غیر فعال قرضوں (NPLs) کے تصفیے (settlement) کے خطرات کو کم سے کم کرنا ہے۔(جاری ہے)
ڈی پی ایس ضوابط ان کے اجرا کی تاریخ سے نافذالعمل ہوں گے، اور جن کا لین دین پروسیس میں ہے، انہیں بھی ان ضوابط کے مطابق نمٹایا جائے گا، جہاں یہ قابل اطلاق ہوں گے۔ جن بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کے پاس ان ضوابط کی مکمل تعمیل کو یقینی بنانے کا مناسب سسٹم اور طریقہ کار موجود نہیں ہے انہیں تین ماہ کی مہلت دی جا رہی ہے جو اِن ہدایات کے اجرا کی تاریخ سے شروع ہو گی کہ وہ مطلوبہ سسٹم اور طریقہ کار کو ڈھال لیں اور /یا تیار کر لیں جو بینک / ترقیاتی مالی ادارے مجوزہ حدود کے اندر ہیں وہ ان کی پابندی کریں گے، اور جن کا اکتشاف ان حدود سے زائد ہے وہ تین ماہ کے اندر ایک تفصیلی منصوبے کے ساتھ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے رابطہ کریں گے، منصوبے میں یہ بیان کیا گیا ہو گا کہ اکتشاف کے بینچ مارکس کی تعمیل زیادہ سے زیادہ دو سال کی مدت میں کر لی جائے گی۔
قرضہ پراپرٹی تبدل (ڈی پی ایس) ضوابط مالی اداروں (ریکوری آف فنانسز) آرڈیننس 2001ء سمیت تمام قابلِ اطلاق قوانین کے علاوہ ہوں گےمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.