2015ء میں 14 ہزار 64 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی، رپورٹ

ہفتہ 2 جنوری 2016 12:38

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جنوری۔2016ء) فلسطین میں مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے صورتحال سے آگاہ کرنیوالے ابلاغی ادارے کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 ء کے دوران 14 ہزار 64 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں داخل ہوکرمذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔میڈیا سینٹر برائے القدس ومسجد اقصیٰ کی جانب سے جاری تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال 14ہزار سے زائد یہودیوں نے قبلہ اول میں داخل ہوکراس کی بے حرمتی کی۔

(جاری ہے)

قبلہ اول کی بے حرمتی کرنیوالے صہیونیوں میں سیاسی جماعتوں کے رہنماء ، مزعومہ ہیکل سلیمانی کے پرچارک انتہاء پسند یہودی تنظیموں کے غنڈوں اور دیگر یہودی بھی شامل ہیں تاہم غیرملکی سیاحوں اور اسرائیلی وزراء کے قبلہ اول میں آنے کے رحجان میں کمی دیکھی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال 12 ہزار 256 عام یہودی آباد کار،1056 فوجی، انٹلیجنس اہلکار ،سول کپڑوں میں ملبوس 445 پولیس اہلکار اور 307 سینئرافسر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے ۔رپورٹ کے مطابق پچھلے سال ستمبر میں 1670 یہودیوں نے قبلہ اول پردھاوا بولا، جبکہ اس سے قبل اپریل میں 1398 یہودیوں نے مذہبی تہواروں کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر اس کی بے حرمتی کی۔

متعلقہ عنوان :