تل ابیب کے نائٹ کلب میں فائرنگ سے 3یہودی ہلاک ،10 زخمی ہوگئے، چار کی حالت تشویشناک

ہفتہ 2 جنوری 2016 12:37

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جنوری۔2016ء) اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں جمعہ کی شام نائٹ کلب میں فائرنگ کے دو واقعات میں 3یہودی آباد کار ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ہیں تھے جن میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے۔اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جمعہ کی شام تل ابیب میں شاہراہ ’ڈیزنگوف‘ پر واقع ایک نائٹ کلب میں ایک شخص نے دو بار فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3افراد ہلاک اور 10زخمی ہوگئے تھے ۔

حملہ آور کارروائی کے بعد بحفاظت فرار ہوگیا تھا ۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت کرلی گئی ہے۔ اس کا تعلق مقبوضہ فلسطین کے 1948 ء کی وادی عارہ کے عارہ قصبے سے ہے جس کا نام نشات محمد علی ملحم اور عمر 29 سال ہے۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر فائرنگ کا واقعہ قومی نوعیت کا جھگڑا ہے جس کا فلسطینی مزاحمتی تحریک سے کوئی تعلق نہیں تاہم پولیس اور تفتیشی ادرے واقعے کے تمام پہلووٴں کی تحقیقات کررہے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک مسلح شخص نے ’کارل گوستاوٴ‘ ماڈل کے منی پستول سے نائٹ کلب میں گھس کر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے وقت اسے ہنستے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔ فائرنگ کے بعد وہ جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔عبرانی ٹی وی کے مطابق حملہ آور پیشہ نشانہ باز معلوم ہوتا ہے اس نے جس اطمینان کیساتھ فائرنگ کی وہ کوئی آوارہ پاگل شخص نہیں کرسکتا۔

ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا پس منظر قومی جھگڑا لگتا ہے جسے فوجداری نوعیت کا کیس قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد اپنا بیگ اور اسلحہ وہیں چھوڑ کر فرار ہوا۔ اس کے بیگ سے قرآن پاک کا ایک نسخہ بھی ملا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور فلسطینی کے زیراستعمال ہتھیار انتہائی نایاب ہے اور اس کا فلسطین پہنچنا بھی حیران کن ہے۔

متعلقہ عنوان :