سعودی عرب اور عراق کے درمیان 25سال بعد سفارتی تعلقات کی بحالی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 2 جنوری 2016 11:41

سعودی عرب اور عراق کے درمیان 25سال بعد سفارتی تعلقات کی بحالی

ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 02 جنوری۔2015ء) کویت پرعراق کے 1991ء کے حملے کے بعد سعودی عرب اور عراق کے درمیان تعطل کا شکار ہونے والے سفارتی تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔ ریاض نے جلد ہی بغداد میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں عرب پڑوسی ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو علاقائی اور عالمی سطح پر خوش آئند قرار دے کراس اقدام کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

دونوں ملکوں کی قیادت نے بھے فیصلے کو سراہتے ہوئے بہتری کی جانب اہم قدم قرار دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بغداد کے لیے سعودی عرب کے سفیر ثامر السبھان نے 30 دسمبر 2015ء سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ السبھان دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو کم کرنے کے لیے بھرپور سفارتی مساعی کریں گے۔

(جاری ہے)

عراق کے لیے متعین سعودی سفیر نے کہا کہ ان کا اصل مشن عراقی حکومت اور ریاض کے درمیان مختلف تنازعات کے حوالے سے نقطہ نظر میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عراق کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں مراسم برقرار رکھنے کا خوہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاض اور بغداد کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی علاقائی امن و استحکام اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کے لیے ایک نیا باب کھولنے میں معاون ثابت ہوگا۔دوسری جانب بغداد حکومت نے بھی سعودی عرب کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض اور بغداد میں دو طرفہ سفارتی تعلقات کی بحالی سے دونوں ملکوں کو مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔