کیڈ تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز اساتذہ کو مستقل کرنے کے معاملہ پر فیڈرل پبلک سروس کمیشن سے مشاورت کرے گی

وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ

جمعہ 1 جنوری 2016 22:26

اسلام آباد ۔ یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم جنوری۔2016ء) کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز اساتذہ کو مستقل کرنے کے معاملہ پر فیڈرل پبلک سروس کمیشن سے مشاورت کرے گی۔ جمعہ کو وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی صدارت میں وفاقی نظامت تعلیمات تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے ڈیلی ویجز اساتذہ کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں ان ڈیلی ویجز اساتذہ کو مستقل کرنے کے طریقہ کار پر غور کیا گیا جو گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے گریڈ میں کام کر رہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں 2119 ڈیلی ویجز ملازمین ہیں اور موجودہ مالی سال کے دوران 35 کروڑ سے زائد کے فنڈز جاری ہوئے۔

(جاری ہے)

وفاقی نظامت تعلیمات کے حکام نے اجلاس کو مزید بتایا کہ لڑکیوں کے ماڈل سکولوں میں 564 ڈیلی ویجز ملازمین کام کر رہے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کے ایف جی کالجوں میں 58 ڈیلی ویجز ملازمین ہیں لیکن ان کی خدمات طلباء کے فنڈز میں سے لی گئی ہیں۔ اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ ڈیلی ویجز اساتذہ کے نمائندوں سے بھی ملاقات کر کے ان سے تجاویز لی جائیں اور ان کو اعتماد میں لیا جائے۔ اس موقع پر وفاقی نظامت تعلیمات کے ڈی جی نے کہا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کا معاملہ اتنا آسان نہیں ہے جتنا کہ کہا جا رہا ہے، وہ یہ بہتر سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارے اختیارات سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کے باعث ہم ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتے اور ڈیلی ویجز ملازمین کی جانب سے حالیہ احتجاج بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کی یقین دہانیوں کے باوجود جو اساتذہ سڑکوں پر آتے ہیں ان کیخلاف کارروائی ہو گی، ان کے مسائل کو دفتر کی سطح پر ہی زیر بحث لایا جائے۔

وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ ہونا چاہئے تاکہ وہ اپنے خاندانوں کی بہتر انداز میں کفالت کر سکیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بحالی اور بہتری کیلئے جاری تعمیراتی کام کے جائزہ کیلئے سی ڈی اے کا بھی اجلاس بلایا جائے۔ وفاقی نظامت تعلیمات نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تعمیراتی کام معیار کے مطابق اور وقت پر مکمل کرنے کیلئے ٹھیکیدار کو ہدایت کی جائے کہ وہ ورک فورس میں اضافہ کرے۔