ادویات کی زائد قیمتیں وصول کرنے اور غیر معیاری ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے‘ تیار کنندگان اور درآمد کنندگان کے ویئرہاؤس پر چھاپے مارے گئے اور سات کمپنیوں کے سٹاک کو بھی پکڑا گیا ہے

وفاقی وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز‘ ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ کا سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعہ 1 جنوری 2016 22:10

اسلام آباد ۔ یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز‘ ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ادویات کی زائد قیمتیں وصول کرنے اور غیر معیاری ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے‘ تیار کنندگان اور درآمد کنندگان کے ویئرہاؤس پر چھاپے مارے گئے ہیں اور سات کمپنیوں کے سٹاک کو بھی پکڑا گیا ہے‘ صوبائی ہیلتھ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ زائد قیمت وصول کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کے سوال پر نیشنل ہیلتھ سروسز‘ ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہیپا ٹائٹس کی ادویات کی تیاری کیلئے کئی کمپنیوں نے رابطہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

بعض کمپنیوں کو معیار کے مطابق نہیں پایا گیا۔ ایک لاکھ 80 ہزار کیپسولز‘ کئی ہزار ادویات کو سیل کیا گیا ہے۔ ڈرگ کورٹس میں ہم اچھا وکیل نہیں کر سکتے اس لئے ملزمان کو سزائیں ہوئیں اور وہ عدالتوں سے بری ہو جاتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کئی ڈرگ کورٹس خالی بھی ہوتی ہیں، ان میں تقرریاں بھی نہیں ہوتیں۔ ٹی بی کی زیادہ ادویات گلوبل فنڈ کے ذریعے آتی ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر میں علاج کرانے والوں کا ڈیٹا ہمارے پاس نہیں آتا۔

متعلقہ عنوان :