قومی اسمبلی میں ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے حوالے سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016ایوان میں پیش ،سپیکر نے مزید غوروخوض کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا

بل کے تحت ایک فیصد ٹیکس ادا کر کے پانچ کروڑ کالا دھند سفید کرایا گیا، 31جنوری 2016تک گوشوارے جمع کرانے پر گذشتہ چار سال کی آمدن کا ذریعہ بھی نہیں پوچھا جائے گا، بل میں ٹیکس کی ادائیگی کے لیے3سلیب تجویز کی گئی ہیں ، بل کا مقصد ٹیکس نادہندگا ن اور کم آمدنی ظاہر کرکے ٹیکس چوری کرنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے، بل کا متن

جمعہ 1 جنوری 2016 21:38

اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جنوری۔2016ء )قومی اسمبلی میں نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے حوالے سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016ایوان میں پیش کر دیا گیاہے ۔ بل کے تحت ایک فیصد ٹیکس ادا کر کے پانچ کروڑ کالا دھند سفید کرایا گیا 31جنوری 2016تک گوشوارے جمع کرانے پر گذشتہ چار سال کی آمدن کا ذریعہ بھی نہیں پوچھا جائے گا، بل میں ٹیکس کی ادائیگی کے لیے3سلیب تجویز کیے گئے ہیں ، بل کا مقصد ٹیکس نادہندگا ن اور کم آمدنی ظاہر کرکے ٹیکس چوری کرنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے، سپیکر نے بل مزید غوروخوص کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

جمعہ کو وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بل اسمبلی میں پیش کیا۔بل کے تحت 1فیصد ٹیکس اداکرکے ٹیکس اداکرکے 5کروڑتک کی بلیک منی کو سفید کیا جاسکے گا اور31جنوری2016تک ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر گزشتہ4سال کی آمدنی کا ذریعہ بھی نہیں پوچھا جائے گا اورسالانہ ٹیکس آڈٹ کے گوشواروں کی بھی چھوٹ ہوگی۔

(جاری ہے)

سیکم کے تحت تین سلیب مقررکئے گئے ہیں پہلے سلیب میں5کروڑ تک کی سیلز پر0.2فیصد ٹیکس لاگو ہوگا،دوسرے سلیب پر5کروڑ سے25کروڑ تک کی سیلزپر ایک لاکھ روپے فکس ٹیکس جبکہ0.15فی صد ٹیکس عائد ہوگا جبکہ تیسرے سلیب میں 25کروڑ سے زائد کی سیلز پر4لاکھ فکس ٹیکس کے ساتھ0.1فی صد اضافی ٹیکس دیناہوگا،سکیم کا مقصد ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے اورایسے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے جو آمدن کم ظاہر کرتے ہیں اورانکم ٹیکس کم اداکرتے ہیں۔

وزیراعطم نے2013میں بھی ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے صنعت کاروں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا اعلان کیا تھا،بل کو مزید غور کرنے کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیا۔اسحاق ڈار نے منقولہ املاک سے متعلق مفادات ضمانت کی تخلیق اورمحفوظ معاملات کاروبار رجسٹری کے قیام واضع کرنے کا بل مالی ادارہ جات بل2016بھی ایوان میں پیش کیا۔(