صحت کارڈز کا اجراء معاشرے کے غریب طبقے کیلئے وزیراعظم کی طرف سے تحفہ ہے ٗ وزیر اطلاعات پرویز رشید

سرطان، شوگر، جگر جیسی مہلک امراض کا مفت علاج ہو گا، پروگرام پر عملدرآمد سٹیٹ لائف ہیلتھ انشورنس کے ذریعے کیا جائیگا ٗسائرہ افضل تارڑ

جمعہ 1 جنوری 2016 21:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جنوری۔2016ء) وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ صحت کارڈز کا اجراء معاشرے کے غریب طبقے کیلئے وزیراعظم کی طرف سے تحفہ ہے ٗ حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، 2015ء میں تعلیم، صحت اور ٹرانسپورٹ کی جو سہولتیں فراہم کیں ان پر فخر ہے، دعا ہے کہ 2016ء انسانیت کیلئے امن کا سال ثابت ہو۔

سائرہ افضل تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ صحت کارڈ کے اجراء کا وعدہ پورا کر دیا ہے اور ہیلتھ انشورنس سکیم کمزور، غریب اور مستحق افراد کیلئے ایک خاص تحفہ ہے۔ مسلم لیگ (ن )نے اپنے منشور میں ہیلتھ کارڈ کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ روپے تک کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت اپنے کئے گئے وعدوں سے بھی بڑھ کر کام کر رہی ہے اور ہیلتھ انشورنس کارڈ کے ذریعے تین لاکھ روپے فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یہی نہیں بلکہ اگر علاج کی رقم تین لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی تو اس کیلئے بھی ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2015 ء سیاسی استحکام کا سال تھا، اس سے پہلے انتشار کی کوشش کی گئی لیکن حکومت نے اپنے حوصلے، صبر اور برداشت سے انتشار کو استحکام میں تبدیل کر دیا۔ 2015ء میں سفید پوش شہریوں کیلئے باعزت ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کیا جس پر فخر ہے۔

اس موقع پر ٹیکسوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ اگر پاکستان میں ہرشخص کو مفت علاج دینا ہے تو زیادہ آمدنی چاہئے، سستی یا مفت تعلیم، سستی بجلی کیلئے پاکستان کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے اس لئے ٹیکس کے نظام کو بہتر اور اس کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے۔وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم کا قومی صحت پروگرام ملک کے غریب اور پسماندہ خاندانوں کیلئے شروع کیا گیا ہے اور اپنا علاج معالجہ کے کرانے کے سبب مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمیشہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے دن رات کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ پروگرام شروع کرنے میں وفاق کو صوبوں کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے گی ہر مستحق مریض کے خاندان کو 3 لاکھ روپے سالانہ کی معاونت فراہم کی جائے گی اور یہ حد پوری ہونے پر بھی زیر علاج مریضوں کا علاج معالجہ جاری رہے گا ۔

اس کیلئے امداد کی حد چھ لاکھ روپے ہے جس میں 3 لاکھ بیت المال فراہم کرے گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ سرطان، شوگر، جگر اور دیگر مہلک امراض کا مفت علاج ہو گا، پروگرام پر عملدرآمد سٹیٹ لائف ہیلتھ انشورنس کے ذریعے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دکھی انسانیت کے دکھوں کا مداوا کرنا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا ایک عظیم فریضہ ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کمزور طبقے کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی، اس پروگرام کے ذریعے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منشور میں کئے گئے ایک اور وعدے کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے اور یہ ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 15 اضلاع میں قومی صحت پروگرام شروع کیا جا رہا ہے اور اس کا دائرہ 23 اضلاع تک بڑھایا جائے گا، خواہش ہے کہ صحت پروگرام جلد چاروں صوبوں میں بھی شروع ہو۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم جیسے شعبے وفاق سے زیادہ اب صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو صحت، تعلیم سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے اور اس ضمن میں بالخصوص پسماندہ اور کمزور طبقات پر توجہ مرکوز کی جا رہیہے کیونکہ صحت مند قوم ہی صحت مند معاشرہ تشکیل کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب کسی غریب کو اپنے علاج کیلئے گھر کی اشیاء نہیں بیچنا پڑیں گی اور نہ ہی علاج کیلئے قرض لینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت کمزور افراد کے علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی، دلی خواہش ہے کہ سب کو علاج معالجے کی معیاری سہولتیں میسر ہوں اور معاشرے کا کوئی فرد اخراجات کے باعث علاج کی سہولت سے محروم نہ رہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت مستحق افراد کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے والے سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا اور مراعات دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی اہمیت کے اس پروگرام کو ہر صورت میں کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت سے اس پروگرام کے آغاز کا مقصد اس کی جانچ پڑتال کرنا اور نگرانی کو یقینی بنانا ہے تاکہ اس میں مزید بہتری لائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف عارضوں میں مبتلا افراد کی زندگیوں کو بچانا ایک نیک کام ہے اور اس فرض کی ادائیگی کیلئے سب کو مل جل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اور اسی میں ہماری کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے راول میڈیکل کالج، بیگم جان ہسپتال، لائف کیئر ہسپتال، النفیس ہسپتال، پمز، شفاء ہسپتال، راول انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی، النصرت ہسپتال سمیت ملک کے 80 ہسپتال شامل ہیں جہاں سے پاکستان کے غریب خاندانوں کو صحت کی سہولیات میسر ہونگی۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ سکیم کے شروع ہوتے ہی پہلے روز 10 مریضوں نے اس سے استفادہ کیا جس سے پروگرام کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔