ایران کے ساتھ سیاسی، معاشی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، گیس پائپ لائن کو گوادر سے ایران کی سرحد تک بڑھایا جا سکتا ہے ، ایران سے مکران ڈویژن کیلئے74میگاواٹ بجلی خرید رہے ہیں، پاکستان تمام ممالک سے تعلقات میں توازن چاہتا ہے ، مارچ 2008سے اب تک 64پاکستانی سزائیں مکمل کرنے کے بعد پاکستان واپس آچکے ہیں ، وزیر تجارت کا سینیٹ ارکان کے سوالوں کا جواب

ملک میں اس وقت پوسٹل سروسز کے 26ریسٹ ہاؤس ہیں، یہ نو پرافٹ ، نو لاس کی بنیاد پر چلائے جا رہے ہیں، وزیر مملکت پارلیمانی امور

جمعہ 1 جنوری 2016 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ایران ایک اہم ہمسایہ ملک ہے ، ایران کے ساتھ سیاسی، معاشی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد زراعت اور توانائی سمیت ایران سے تجارت بڑھے گی ، چین پاکستان اقتصادی راہدری منصوبہ کے ساتھ براہ راست کوئی لنک نہیں ، گیس پائپ لائن کو گوادر سے ایران کی سرحد تک بڑھایا جا سکتا ہے ، ایران سے اسوقت مکران ڈویژن کے لئے74میگاواٹ بجلی خرید رہے ہیں، پاکستان مسلم امہ میں تقسیم کے خلاف ہے اور تمام ممالک سے تعلقات میں توازن چاہتے ہیں، مارچ 2008سے اب تک 64پاکستانی سزائیں مکمل کرنے کے بعد پاکستان واپس آچکے ہیں ، وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی شرح خواندگی اس وقت 60فیصد ہے اور یہ شرمناک حد تک کم ہے ، ایشیاء کے ممالک میں شرح خواندگی میں پاکستان صرف افغانستان سے آگے ہے شرح خواندگی کو بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ،وفاق نے ایچ ای سی کا بجٹ دوگنا کر دیا ہے ، وزیرمملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں ادویات کی قیمتیں کم کی گئی ہیں ، حکومت ادویات کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی ، فیڈرل ڈرگ انسپکٹر نے زائد نرخوں کی بدولت 7کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا، زم زم کو سیل کیا گیا، ڈرگ کورٹس میں کوئی سزا نہیں دی جاتی ، فیکٹری میں کمپنیاں ہمارے خلاف عدالتوں میں چلی جاتی ہیں جس کی وجہ سے ہمارا زیادہ وقت عدالتوں میں ضائع ہو جاتا ہے ، وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ٹول پلازوں سے حاصل کی جانے والی رقم سڑکوں کی بہتری اور رریرنگ کے لئے استعمال کی جارتی ہے ، ملک میں اس وقت پوسٹل سروسز سے 26ریسٹ ہاؤس ہیں جو نو پرافٹ اور نو لاس کی بنیاد پر چلائے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کوسینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران مختلف سینیٹرزکے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی صدارت میں شروع ہوا، تلاوت کلا پاک کے بعد چیئرمین نے وقفہ سوالات کا آغاز کروایا،ٹول پلازوں سے جمع ہونے والے ٹیکسز کی رقم کے استعمال کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ٹول پلازوں سے جو پیسہ اکٹھا ہوتا ہے وہ انہی سٹکوں کی بہتری کے لئے خرچ کیا جاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ این ایچ اے نے 2013-14میں 12کروڑ62لاکھ جبکہ 2014-15میں 11کروڑ 52لاکھ فند اکٹھے کئے گئے ، انہوں نے کہا کہ موٹروے پر جو ٹول پلازے ہیں ان کا ٹھیکہ ایک ایگریمنٹ کے تحت ایف ڈبلیو او کے پاس ہے جو موٹروے کی بہتری پر خرچ کرتے ہیں اور کچھ حصہ این ایچ اے کو دے دیتے ہیں جبکہ جی ٹی روڈ پر جو ٹول پلازے ہیں کی پیپرا رولز کے تحت اوپن آکشن کی جاتی ہے اور سب سے اچھی آفر دینے والی کمپنی کو ٹھیکہ دیا جاتا ہے ، سینیٹر چوہدری تنویر خان نے ایران کے ساتھ تجارتی ،اقتصادی تعلقات کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ ایران ایک اہم ہمسایہ ملک ہے اب اس سے عالمی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں ،پابندیاں جوں ہی ختم ہوں گی اس سے استفادہ کیا جائیگا ، ایران کے ساتھ سیاسی، معاشی ، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے وزیراعظم نے مئی 2014میں تہران کا دورہ کیا اور ایک معاہدے اور8اہم امور پر دستخط کئے ، پھر وزارت پیٹرولیم وقدرتی وسائل نے اکتوبر 2014میں دورہ کای اور انہوں نے وزیر تجارت نے 2015میں ایران کا دورہ کیا اور ایران کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدوں کی توثیق اور دوطرفہ تجارتی تعلقات پربحث کی گئی ،انہوں نے کہا کہ ایران کی پی فائیو پلس ون کے ساتھ نیوکلیئر سمجھوتہ کے بعد ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف پاکستان آئے اور پاکستان کوبریف کیا ،ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران کا چین ،پاکستان ،اقتصادی راہداری منصوبہ کے ساتھ براہ راست کوئی تعلق نہیں لیکن گیس پائپ لائن کو گوادر سے ایران کی سرحد تک مکمل کر کے ایران کے ساتھ لنک کی جا سکتی ہے جوں ہی پابندیاں ہٹتی ہیں اس حوالے سے پیش رفت کی جائیگی انہوں نے کہا کہ زراعت پر گہری نظر ہے ،انہوں نے کہا کہ ایران میں پھلوں کی برآمد کرنے والے پاکستانی تاجروں کا تحفظ کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ایران سے 74میگاواٹ بجلی برآمد کر کے مکران ڈویژن کو دے رہا ہے اور جنوری تک 100میگاواٹ تک درآمد بڑھائی جائیگی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے تعلقات پر خصوصی توجہ دیتا ہے اور مسلم امہ میں تقسیم نہیں چاہتا۔ اور مسلم امہ کے ممالک کے ساتھ توازن کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتا ہے، انہوں نے کہاکہ 2015میں مسلم امہ کے حوالے سے جو صورتحال پیدا ہوئی پاکستان نے ایک بہترین فیصلہ کیا ۔ سینیٹر اعظم خان سواتی کے پاکستان کی شرح خواندگی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمن نے کہاکہ پاکستان کی شرح خواندگی شرم ناک حک تک کم ہے اور ایشیا کے ممالک میں پاکستان نے شرح خواندگی میں افغانستان کے علاوہ سب سے پیچھے ہے ، انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان کی شرح خواندگی 60فیصد ہے، انہوں نے کہا کہ 2013سے 2014تک پاکستان کی شرح خواندگی 58فیصد سے 60فیصد تک ہوئی اور 2فیصد بڑھی ، انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی کو بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جار ہے ہیں اور وفاق نے ہائر ایجوکیشن کا بجٹ بھی تقریباً 2گنا کر دیا ہے، سینیٹرکرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ پاکستان میں ادویات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور حکومت ادویات کی کوالٹی کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کر ے گی ، انہوں نے کہا کہ حکومت ادویات کی قیمتیں کم کرنے اور پیداوار بڑھانے اور کوالٹی کو بہتر کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے، انہوں نے کہاکہ فیڈرل ڈرگ انسپکٹر نے ادویات تیارکرنے والے اور درآمد کرنے والے وئیر ہاوئسز پر چھاپے مارے اور 7کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا جو زیادہ زیادہ نرخوں پر سٹاک فروخت کر رہے تھے اور ان کے سٹاک کو سیز کیا گیا ، انہوں نے کہاکہ زم زم کمپنی کے خلاف ایکشن کیا گیا اور فیکٹری کو سیل کیا گیا، انہوں نے کہاکہ ڈرگ کورٹس میں کوئی سزانہیں ہوتی انہوں نے کہاکہ کمپنیاں ہمارے خلاف عدالتوں میں چلی جاتی ہیں جس کی وجہ سے ہمارا زیادہ وقت عدالتوں میں صرف ہوجاتاہے، انہوں نے کہاکہ ٹی بی کی ادویات گلوبل فنڈز کے تحت آتی ہیں جوں ہی ادویات کا سٹاک آتا ہے صوبوں میں تقسیم کر تی جاتی ہیں ، طاہر حسین مشہدی کی جانب سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب نے کہاکہ ملک میں اس وقت محکمہ پوسٹل سروسز کے کل 26ریسٹ ہاؤس ہیں اور یہ نو پرافٹ کی بنیاد پر چلائے جا رہے ہیں ، طاہر حسین مشہدی کی جانب سے کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ امریکہ میں 64پاکستانی قیدیوں کو ان کی سزائیں مکمل ہونے کے بعد مارچ2008سے اب تک پاکستان واپس بھیجا گیا ہے،