گزشتہ 3سالوں کے دوران گیس کی قیمتوں میں صرف ایک مرتبہ اضافہ کیا گیا، اوگرا ہر6ماہ بعد قیمتیں بڑھاتا تھا،وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر قیمتوں میں اضافہ روکاگیا، گیس کی کمی کا سامنا ہر صوبے کو ہے ، گیس کنکشنز پر عاید پابندی کے خاتمے پر غور کررہے ہیں

جی ڈی پی کا2فیصد تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں ،اسے 4فیصد کر نا چاہیے، سکولوں سے بچوں کے بھاگنے کی شرح میں واضح کمی آئی ہے، وزیر مملکت تعلیم

جمعہ 1 جنوری 2016 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جنوری۔2016ء ) وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گزشتہ 3سالوں کے دوران گیس کی قیمتوں میں صرف 1دفعہ اضافہ کیا گیا ہے، اوگرا ہر6ماہ بعد قیمتیں بڑھاتا تھا مگر وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، گیس کی کمی کا سامنا ہر صوبے کو ہے ، 2011میں لگنے والی گیس کنکشن پر لگنے والی پابندی کر ہٹانے پر غور ہو رہا ہے ، وزیر مملکت برائے تعلیم وداخلہ بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ 18ہزار کمیونٹی سکولوں میں 10لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں، حکومت تعلیم پر جی ڈی پی کا 2فیصد خرچ کرتی ہے ، اقوام متحدہ کی ہدایت ہے کہ 4فیصد خرچ کرنا چاہیے مگر بجٹ کے سائز کی کمی کی وجہ 2فیصد خرچ کر رہے ہیں ۔

وہ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں دو الگ الگ توجہ دلاؤ نوٹسز پر اظہار خیال کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیرمملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو ، ہمارا بجٹ سائز کم ہے اور جی ڈی پی کا2فیصد تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں ہمیں 4فیصد کر نا چاہیے، صوبوں کے پاس وسائل کی کمی سے ہی67لاکھ بچے پرائمری سے ہی سکول سے بھاگ جاتے تھے، اب یہ تعداد 61ہزار ہو گئی،18ہزار نئے سکول قائم کئے گئے ہیں ، جی ڈی پی کا 4فیصد حصہ فوری طور پر تعلیم کے لئے مختص نہیں کر سکتے ہمیں ہر بچے کو پڑھانا ہے چاہے درخت کے نیچے پڑھائے ، 18ہزار کمیونٹی سکولوں میں 10لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں ، پرائیویٹ سکولوں میں بھی تعلیم کا معیار بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

وزیر پیٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قدرتی گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ، گیس کی قیمتیں ہر6ماہ بعد اوگرا بڑھاتا ہے مگر وزیراعظم کی ہدایت پر گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ، گیس کی کمی کا سامنا ہر صوبے میں ہے ، پاکستان کے ہر شہری کو گیس کی فراہمی کی جانی چاہیئے ، سی سی آئی اور قومی اسمبلی کے فورم کے توسط سے ہر شہری کا حق ہے ، سوئی سدرن میں گھریلو گیس کنکشن پر کوئی پابندی نہیں، پچھلی حکومتوں نے جو پابندیاں کمرشل کنکشن پر لگائی تھی وہ برقرار ہے ، پچھلے3سالوں میں 1دفعہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ، 2011میں کابینہ نے گیس کنکنشن کی فراہمی پر پابندی لگائی تھی ، سردیوں میں فیکٹریوں کی گیس کے استعمال کو کم کریں تو گھریلو گیس میں کمی کو دور کیا جاتا ہے ، اس حکومت کے دور میں 67نئی دریافتیں ہوئی ہیں ، پیداوار ی قیمت ہمیں نہیں ملتی جسکی وجہ سے گیس کمپنیاں صحیح نہیں چلتی ۔