ظفر اللہ جمالی اسٹیبلشمنٹ کے بندے ہیں، ابھی تک باقاعدہ مراعات لیتے ہیں،سردار لطیف کھوسہ

وہ ایسی بات کرسکتے ہیں کہ سندھ میں گورنر راج ہونا چاہیے جنہوں نے ان کو وزیراعظم بنایا انہوں نے ہی ان کو نکال کر پھینک دیا ، خصوصی گفتگو

جمعہ 1 جنوری 2016 20:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ میر ظفر اللہ جمالی اسٹیبلشمنٹ کے بندے ہیں اور ابھی تک باقاعدہ مراعات بھی لیتے ہیں وہ ایسی بات کرسکتے ہیں کہ سندھ میں گورنر راج ہونا چاہیے جنہوں نے ان کو وزیراعظم بنایا انہوں نے ہی ان کو نکال کر پھینک دیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن کو خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نثار علی خان نے دھمکی دی تھی کہ سندھ کے حوالے سے ہمارے پاس بہت سے آپشن موجود ہیں نے بھی اس طرف اشارہ کیا تھا کہ اس لئے سندھ میں گورنر راج لگا کر اپنا شوق پورا کرلیں لطیف کھوسہ نے کہا کہ ابھی بھی ہم نے بنگلہ دیش کے سانحہ سے کچھ نہیں سیکھا جب آپ کسی صوبے کو اس کے حقوق سے محروم کرنا اور صوبائی خود مختاری کو پامال کرنا چاہتے ہیں تو سندھ میں گورنر راج لگا کر یہ شوق بھی پورا کرلیں اس سے پتہ چل جائے گا کہ کون محب وطن ہے سب سامنے آجائے گا انہوں نے کہا کہ میر ظفر اللہ جمالی جس طریقے سے وزیراعظم بنے گا انہوں نے کہا کہ میر ظفر اللہ جمالی جس طریقے سے سے وزیراعظم بنے گا اور جنہوں نے بنایا خود انہوں نے ہی ان کو نکال کر پھینک دیا تھا اس بارے میں سب کو اچھی طرح سے علم ہے