حکومت مقامی ایل پی جی انڈسٹری کو بچانے کے لیے اقدامات اٹھائے ‘فاروق افتخار

ایل پی جی کے مقامی پروڈیوسرز کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے درآمد شدہ گھٹیا معیار کی ایل پی جی سستے داموں فروخت ہورہی ہے

جمعہ 1 جنوری 2016 18:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جنوری۔2016ء ) ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ٹرمینل کے ذریعے غیر معیاری ایل پی جی کی درآمد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور مقامی ایل پی جی انڈسٹری کو بچانے کے لیے اقدامات اٹھائے جو سمگلنگ اور گھٹیا معیار کی زہریلی ایل پی جی کی درآمد کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔

ایک بیان میں ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین فاروق افتخار نے کہا کہ وزارت پٹرولیم مقامی ایل پی جی انڈسٹری کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے کیونکہ نہ صرف اس سے ان گنت خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے بلکہ یہ حکومت کے لیے محاصل کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہے۔

(جاری ہے)

فاروق افتخار نے کہا کہ کچھ مفاد پرست امپورٹرز گھٹیا معیار کی ایل پی جی سستے داموں بیچ کر لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں کیونکہ اس ایل پی جی میں تیزی سے آگ پکڑنے والے زہریلے کیمیکلز کی ملاوٹ کی گئی ہے جبکہ اس سے قومی خزانے کو بھی بھاری نقصان ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کے مقامی پروڈیوسرز کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے درآمد شدہ گھٹیا معیار کی ایل پی جی سستے داموں فروخت ہورہی ہے لہذا حکومت کو مقامی پروڈیوسرز کی پیداواری لاگت میں کمی لانے کے لیے بھی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے اور مقامی پروڈیوسرز کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے پیداواری لاگت کم کرنی چاہیے بصورت دیگر زہریلے کیمیکلز کی ملاوٹ شدہ ایل پی جی کی وجہ سے انتہائی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوسکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :