اسحاق ڈار کو عدالتی اقبال جرم کے باوجود ہم نے گرفتار نہیں کیا تھا،لطیف کھوسہ

پاکستان کے اہم اداروں کو پرائیویٹ کر کے پاکستان کو بیچ کر اپنی تجوریاں بھرنا چاہتے ہیں، خصوصی گفتگو

جمعہ 1 جنوری 2016 18:19

اسحاق ڈار کو عدالتی اقبال جرم کے باوجود ہم نے گرفتار نہیں کیا تھا،لطیف ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سابق گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کو عدالتی اقبال جرم کے باوجود ہم نے گرفتار نہیں کیا تھا۔ انہوں نے وعدہ معاف گواہ بن کے نواز شریف کی ہر چیز کو ننگا کر دیا تھا‘ جو کہتے تھے کہ کشکول توڑ دیں گے وہ ڈرم لیکر آئے اور پاکستان کو بھکاری بنا دیا اور پاکستان کے اہم اداروں کو پرائیویٹ کر کے پاکستان کو بیچ کر اپنی تجوریاں بھرنا چاہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی کا قول ہے کہ جس پر احسان کرو اس کے شر سے محفوظ رہو۔ ہم نے عدالتی اقبال جرم کے باوجود اسحاق ڈار کو گرفتار نہیں کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے وعدہ معاف گواہ بن کے نواز شریف کی تمام چیزوں کے بارے میں بتایا کہ رائیونڈ اسٹیٹ کس پیسے سے بنی۔ رائیونڈ محل اور حدیبہ پیپر مل کس طرح بنی‘ لندن کے فلیٹ کس طرح سے خریدے گئے جو پوری دنیا کی مہنگی ترین پراپرٹی ہے۔

دبئی میں 7 ٹاور یہ سب کک بیک کمیشن کے پیسوں سے بنے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف کے کتنے اکاؤنٹ اور کن کن کے نام ہیں اس لئے وہ ٹھیک کہتے ہیں کہ جنہوں نے ملک کو توڑا تھا انہوں نے اور ان کی اولاد نے بھگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کر ہر بچہ ایک لاکھ اور 25 ہزار کا مقروض پیدا ہو رہاہے جو ہماری آنے والی نسلوں کو ادا کرنا پڑے گا۔ اسحاق ڈار نے پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ 40 ارب روپے کے ٹیکس لگا دیئے ہیں اداروں کو پرائیویٹ کر کے پاکستان کو کھا جائیں گے۔ انہوں نے اس سے پہلے دور میں ایم سی بی اور ڈی جی خان سمیت کو پرائیویٹ کیا تھا