اقتصادی راہداری کے تاریخی مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے پی ایس ڈی پی میں خطیر رقوم مختص

ملک میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا

جمعہ 1 جنوری 2016 17:05

اسلام آباد۔یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم جنوری۔2016ء) مالی سال 2015-16 ء کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام سے ملک میں ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو رہاہے ، سماجی وانسانی ترقی کے منصوبوں ، پانی ،توانائی اور خوراک کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے عوام کی زندگی میں بہتری آئے گی۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے تاریخی مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے پی ایس ڈی پی 2015-16 ء میں کوریڈور اور صوبوں کے لئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے ،وزیر اعظم محمد نواز شریف نے چند روز قبل ژوب کے نزدیک کوریڈور کے مغربی حصے 81 کلومیٹر طویل ژوب۔

مغل کوٹ روڈ اور128 کلومیٹر طویل قلعہ سیف اللہ۔ ویگامرود روڈکا افتتا ح کر دیا ہے جبکہ صوبہ میں سڑکوں کے بڑے نیٹ ورک کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

بلوچستان کو دیگر صوبوں سے ملانے والی2428 کلومیٹر طویل سڑکیں مکمل کی جائیں گی۔ آئندہ ماہ گوادر سے ہوشاب تک194 کلومیٹر طویل سڑک کا افتتاح کیا جائے گا جو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے جبکہ454 کلومیٹر طویل ہوشاب پنجگور باسمہ روڈآئندہ سال مکمل کرلی جائے گی۔

حکومت ملک کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی حصے اور موٹرویز کی تعمیر نو پرخصوصی توجہ دے رہی ہے۔ان منصوبوں کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے سے اقتصادی ترقی کے رفتار میں اضافہ ہوگا ۔ اصلاحات اور جدت آمیزی ایسے عوامل ہیں جن سے معیشت کو ترقی دینے کے علاوہ بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں روزگار کے بہتر مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے ملک کے تمام صوبے مستفید ہونگے ، بلوچستان خیبر پختونخوا اور فاٹا کو خصوصی طور پر فائدہ ہوگا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری وزیراعظم نواز شریف اور اعلیٰ چینی قیادت کاوژن ہے جس کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان تاریخی رابطوں کو بحال کرنا ،رابطوں کو مزید بہتر کرنا اور آخر کار اس کو وسط ایشیا اور مغربی ایشیا تک بڑھایا جاناہے۔

یہ کلیدی منصوبہ مکمل ہونے سے پاکستانی معیشت کی تقدیر بدل جائے گی ۔اقتصادی راہداری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔دونوں ممالک نے تقریباً 46 ارب ڈالر مالیت کے سڑکوں، ریلوے ، ٹیلی کام ، گوادر پورٹ ، اور توانائی کے مختلف منصوبوں کی تعمیر کے تاریخی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ۔ راہداری دونوں برادر ممالک اور خطے کو جوڑنے کی اہم بنیاد ہے۔

متعلقہ عنوان :