ریلوے کے مسافروں کو لائف انشورنس دیدی گئی ہے،ریلوے کے اندر بڑی تبدیلی آئی ہے ‘سعد رفیق

جمعہ 1 جنوری 2016 14:41

ریلوے کے مسافروں کو لائف انشورنس دیدی گئی ہے،ریلوے کے اندر بڑی تبدیلی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کے مسافروں کو لائف انشورنس دیدی گئی ہے،ریلوے کے اندر بڑی تبدیلی آئی ہے،محکمے سے سستی، کاہلی اور لوٹ مار کے کلچر کا خاتمہ کر دیا گیا ہے،محکمہ میں یہ بہتری اور تبدیلی ریلوے کی انتظامیہ اور محنت کشوں کے تعاون سے آئی ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس مالی سال میں حکومت نے محکمہ ریلوے کو 38 بلین کا ہدف دیا تھا اور ابھی 6 ماہ کا عرصہ ہوا ہے تو ہم 35 بلین سے آگے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال 2014ء میں بھی ہم نے حکومت کو 32 ارب روپے کما کر دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اڑھائی سال کے عرصے میں ریلوے کے مسافروں کی تعداد میں ایک کروڑ 20 لاکھ مسافروں کا اضافہ ہوا ہے، مال گاڑیاں جو پہلے ایک ماہ میں صرف 12 سے 14 چلتی تھیں آج 300 سے زیادہ چل رہی ہیں، محکمے کی اراضی کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے اور (ای) ٹکٹنگ کی طرف بھی بڑھ رہے ہیں، اپنے ملازمین کے 5 ارب سے زائد کے واجبات بھی ادا کر چکے ہیں جبکہ پنشنرز کی قطاروں کے نظام کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ہم 201 ریلوے اسٹیشنز کو بھی اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ ریلوے کے کرایوں میں بھی کمی کی ہے جس سے ہمارے مسافروں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خوشحال خان خٹک ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور بولان میل کو نجی سیکٹر کے حوالے کرنے جا رہے ہیں جو نقصان میں جا رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو نجکاری کی طرف لیکر نہیں جائیں گے کیونکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں لیکن نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی بھی جاری رکھیں گے، ہم بزنس ایکسپریس کو اگلے ماہ سے ایک نئے نام اور نئے کمپوزیشن سے چلائیں گے جس سے مسافروں کو بھی زیادہ سہولت ملے گی اور محکمہ بھی زیادہ کمائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ اڑھائی سال کے عرصے میں ہم نے محکمے کی 7680 کنال زمین واگزار کرا لی ہے۔

متعلقہ عنوان :