بی جے پی سیاسی طاقت حاصل کرنے کیلئے ملک میں فرقہ واریت اور مذہبی امتیاز کو فروغ دے رہی ہے ،سونیا گاندھی کا الزام

بدھ 30 دسمبر 2015 23:55

کیرالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30دسمبر۔2015ء) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لئے نامور سماجی مصلح مسٹر نارائن گرو کی وراثت پر 'قبضہ' اور گرو کی تعلیمات کو فرقہ وارانہ بنانے کی کوشش کر کے ان کے ساتھ ”دھوکہ“کر رہی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نارائن گرو کی خانقاہ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی کاکہنا تھا کہ تعصب ،فرقہ وارانہ نظریات اور معاشرے کو تقسیم کر کے ”سیاسی طاقت “حاصل کرنے والے نارائن گرو کے ساتھ اس سے بڑا دھوکہ نہیں کر سکتے۔

سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ نارائن گرو نے سماجی انصاف، آزادی اور مساوات کا درس دیا جس کی آج کہیں زیادہ ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اْنہوں نے کہا کہ نارائن گرو نیمذہبی تنازعات سے دور رہنے اور عالمگیر امن، ہم آہنگی اور تمام مذاہب کی خوشحالی کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر' زور دیا تھا،لیکن بی جے پی کی حکومت میں ذات اور مذہب کی بنیاد پر اب بھی امتیازی سلوک ہونا دکھ کی بات ہے، ہم سب کو ملک میں سے ہر قسم کے امتیازی سلوک کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔یاد رہے کہ کانگریس کی سربراہ سے چند دن پہلے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی15 دسمبر کو اسی جگہ خطاب کر کے گئے تھے اور سونیا گاندھی نے نریندر مودی کے خطاب کو فرقہ وارانہ اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔