Live Updates

صوبہ بھر میں 13 ہزار اساتذہ بھرتی کرلیے گئے ہیں ، مزید11 ہزاراساتذہ، 2000ڈاکٹرزاور1000 نرسنگ سٹاف آئندہ چندماہ میں بھرتی کئے جائیں گے،پرویز خٹک

صوبے کے سابقہ حکمرانوں کو احتساب کے حوالے سے ڈروانے خواب آرہے ہیں تواس کامیں ذمہ دار نہیں ہوں، تحریک انصاف اپنی کارکردگی کے بل بوتے پر تاریخ بدلے گی ،آئندہ بھی حکومت بنائے گی،پی ٹی آئی صاف اور شفاف طریقے سے نظام کی تبدیلی اور کرپشن سے پاک انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے کوشاں ہیں، عوامی جلسوں سے خطاب

ہفتہ 19 دسمبر 2015 20:47

صوبہ بھر میں 13 ہزار اساتذہ بھرتی کرلیے گئے ہیں ، مزید11 ہزاراساتذہ، ..

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 دسمبر۔2015ء ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواپرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں 13 ہزار اساتذہ بھرتی کرلیے گئے ہیں جبکہ مزید11 ہزاراساتذہ، 2000ڈاکٹرزاور1000 نرسنگ سٹاف آئندہ چندماہ میں بھرتی کئے جائیں گے جنہیں بعدازاں مستقل کیا جائے گا۔ صوبے کے پولیس ایکٹ میں ایسی ترامیم کی جارہی ہیں جس کاسارافائدہ غریب عوام کوہو گا پولیس کوبااختیار بنایا ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ ادوار میں لوٹ مار کرنے والوں کا دور اب نہیں آئے گا ہمیں یقین ہے کہ عوام کو پی ٹی آئی کی اصلاحات پر اعتماد ہو چکا ہے اور وہ گزشتہ ادوار میں قومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنے اور غریبوں کے استحصال کرنے والوں کے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔

صوبے کے سابقہ حکمرانوں کو احتساب کے حوالے سے ڈروانے خواب آرہے ہیں تواس کامیں ذمہ دار نہیں ہوں۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف اپنی کارکردگی کے بل بوتے پر تاریخ بدلے گی اور آئندہ بھی حکومت بنائے گی۔ پی ٹی آئی صاف اور شفاف طریقے سے نظام کی تبدیلی اور کرپشن سے پاک انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے کوشاں ہیں اوریہی وجہ ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں اور عمران خان کی قیادت اورصوبائی حکومت پربھر پور اعتماد کااظہا رکررہے ہیں وہ نوشہرہ کے علاقے ولئی اور یونین کونسل گنڈھیر ی میں شپنو کلے کے مقام پر بڑے عوامی جلسوں سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر سابق نائب ناظم حیات علی خان اعوان نے اپنے خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت اے این پی سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ نے ان کو پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہنائیں۔ اس موقع ضلع ناظم نوشہر ہ لیاقت خان خٹک ،ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک ،صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشیدالدین کاکاخیل نے بھی خطاب کیا۔ ولئی میں شیر افضل اباک خیل نے اپنے علاقے کے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی جبکہ شپنو کلے میں حیات علی خان نے اے این پی پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پختونوں کے نام پرسیاست کرنے والوں نے پختون قوم کاجتنا استحصال کیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

حیات علی خان نے اپنے علاقے کے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی پرویز خٹک نے جلسوں سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اپنے پارٹی قائد عمران خان کی قیادت میں صوبے کے غریب عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے میدان میں اتری ہے۔ پی ٹی آئی کی سیاست کا محور بھی غریب عوام ہے۔ وڈیروں جاگیرداروں چوہدریوں صنعت کاروں سے ہمارا کوئی سروکار نہیں و ہ اپنے مسائل پیسے کے بل بوتے پر حل کرسکتے ہیں مجھے اور عمران کواگر فکر ہے تو وہ غریب عوام کی ہے اوریہی وجہ ہے کہ ہم نے نظام کی تبدیلی پر عمل شروع کیا ہے تاکہ صوبے میں ایسانظام رائج کریں جس سے غریب عوام وزیر اعلی، وزراء اور ناظمین کے محتاج نہ ہوں اور جس ادارے اور محکمے میں وہ جائیں ان کے مسائل خود بخود حل ہوں۔

ہم نے اداروں کو بحال اور بااختیار کرکے سیاست سے پاک کردیاہے تاکہ سکولوں ہسپتالوں تھانوں پٹوار خانوں میں عوام کے مسائل سیاسی سفارش اور کسی تکلیف کے بغیر حل ہوں۔انھوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں تمام ملازمتیں میرٹ پر کی جارہی ہیں تاکہ حقددار کو اس کا حق ملے اور قابل لوگ سرکاری محکموں میں آگے آئیں کیونکہ نالائق افسران نے اس صوبے کا بیڑا غرق کیاپچھلے ادوار میں جس طرح عوام اور خصوصاغریبوں کا استحصال ہوا وہ میں نے خود یکھا ہے مجھ پر کرپشن کے الزامات لگانے والے خود اپنے گریبانوں میں جھانک کردیکھیں اگران کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سا منے لائیں مجھ پرتنقید کرکے وہ اپنی مردہ سیاسی ساکھ کوزندہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں انھوں نے حیات علی خان اور ان کے ساتھیوں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کاخیر مقدم کیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کی تفتیش آرمی اور انٹیلی جنس ادارے مل کررہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ 16 دسمبر کو اے پی ایس شہداء کی تقریب کے دوران ایک شہید بچے کے ناراض والد کا مطالبہ تھا کہ سانحہ کی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے وزیراعلیٰ نے کہاکہ شہداء کے لواحقین اور غازی بچوں کی جو ضروریات تھیں وہ صوبائی حکومت نے پوری کی ہیں اور زخمی بچوں کے علاج پر صوبائی حکومت نے 60کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کئے ہیں جبکہ شہید بچوں کے لواحقین کو ادا کی گئی معاوضے کی رقم اس کے علاوہ تھی وزیراعلیٰ نے کہاکہ شہداء کیلئے آرکائیوز لائبریری اور صوبے کے متعدد سکول بھی شہداء کے نام پر کردیئے گئے ہیں جبکہ لائبریری کے احاطے میں ایک یادگار کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ شہداء کے 99فیصد لواحقین حکومت کے اقدامات پرمطمئن ہیں پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں بیروزگاری کے خاتمے کیلئے صنعتوں کے قیام اور ترقی کیلئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ایک سال کے اندرصوبے میں بے شمار نئے کارخانے لگیں گے اور بیروزگاری ختم کرنے کیلئے ایک راستہ مل جائے گاانھوں نے کہا کہ ہم نے اساتذہ سے محروم تعلیمی اداروں میں این ٹی ایس کے ذریعے اساتذہ بھرتی کر نے کے اقدامات کئے کیونکہ اگر پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کرتے تویہ پانچ سالوں میں بھی مکمل نہیں ہوسکتی تھی اس لیے ہم نے ان کوکنٹریکٹ پر بھرتی کیا انہوں نے کہاکہ پولیس کو مکمل طور بااختیار کیا گیا ہے تاہم پولیس کے غلط کاموں پر نظر رکھنے کیلئے ایک نظام قائم کیا جار ہا ہے جس میں صوبائی اور بلدیاتی نمائندے بھی شامل ہوں گے اور اس نظام کے ذریعے کسی غلط کام پر پولیس کے اہلکار یا افسر کو سزادی جا سکے گی جبکہ دوسری جانب اعلیٰ کارکردگی پر ایک سپاہی بھی ڈی آئی جی کے عہدے تک پہنچ سکے گا

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات