ریونیو ہدف ایف بی آر کیلئے ” مشن ا یمپاسیبل“ بن گیا

ہدف کے حصول میں دسمبر کے آخری پندرہ روز میں 218 ارب روپے درکار ہدف حاصل نہ ہوا تو ایک نیا منی بجٹ آنے کا امکان ہے ، ماہرین معاشیات

جمعرات 17 دسمبر 2015 12:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17دسمبر۔2015ء) ریونیو ہدف ایف بی آر کیلئے ” مشن ا یمپاسیبل“ بن گیا ۔ ہدف کے حصول کیلئے دسمبر کے آخری پندرہ روز میں 218 ارب روپے درکار ہیں معاشی ماہرین کے مطابق ہدف حاصل نہ ہوا تو ایک نیا منی بجٹ آنے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کیلئے ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف 3104 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ پہلے چھ ماہ میں 1390 ارب روپے کا ریونیو اکٹھجا کرنے کا ہدف ہے جس میں سے 15دسمبر 2015ء تک 1172 ارب روپے اکٹھا کیا جاسکا ہے رواں مالی سال کے پہلے سہ ماہی 640 ارب روپے ، دوسرا سہ ماہی 750 ارب روپے ، تیسرا سہ ماہی 715 ارب روپے اور آخری سہ ماہی 998 ارب روپے کا ریونیو ہدف رکھا گیا تھا اور پہلے سہ ماہی میں ریونیو شارٹ فال 40 ارب روپے کو پورا کرنے کیلئے منی بجٹ پیش کیا گیا ہے اور دوسرے سہ ماہی کے ہدف کو پورا کرنے کیلئے پندرہ روز کے اندر 218 ارب روپے درکار ہیں ورنہ عوام کو نیا منی بجٹ کا سامنا کرنا ہوگا ایف بی آر کے مطابق 30نومبر 2015ء تک 1044 ارب روپے اکٹھا ہوئے تھے اور دسمبر کے پہلے پندرہ روز میں 129 ارب روپے اکٹھا ہوئے جبکہ دسمبر کے آخری پندرہ روز میں 218 ارب روپے درکار ہیں جو کہ ناممکن دکھائی دے رہا ہے اس حوالے سے معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ عوام مزید 80 سے سو ارب روپے تک ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے مطالبے پر رکھا گیا رواں مالی سال کا ہدف 3104 کا حصول ناممکن نظر آرہا ہے اور اس کو پورا کرنے کیلئے ایف بی آر ہر صورت عوام کے جیب سے بٹورنے کی کوشش کرے گا گزشتہ مالی سال 2014-15ء کا ریونیو ہدف 2800ارب روپے رکھا گیا ہے مگر پھر ہدف کو کم کرکے چھبس سو ارب روپے رکھا گیا تھا باوجود اس کے گزشتہ مالی سال میں ریونیو پچیس سو ارب روپے اکھٹا کیا جاسکا تھا اور ہدف پورا نہ ہوسکا معاشی ماہرین کے مطابق رواں مالی سال کا ریونیو ہدف کو ریوائز نہ کیا گیا تو عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا جائے گا اور ریونیو اہداف کا حصول نا ممکن ہے

متعلقہ عنوان :