پاکستان میں آن لائن پاسپورٹ کے اجراء کا آغاز آئندہ سال اپریل سے شروع ہو جائے گا ٗوزیر داخلہ

بلاک شناختی کارڈ کے معاملے کے جائزہ کے لئے نگران کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے‘ ویزوں کا اجراء بھی آن لائن کیا جائیگا ٗچوہدری نثار

پیر 14 دسمبر 2015 21:19

پاکستان میں آن لائن پاسپورٹ کے اجراء کا آغاز آئندہ سال اپریل سے شروع ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 دسمبر۔2015ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں آن لائن پاسپورٹ کے اجراء کا آغاز آئندہ سال اپریل سے شروع ہو جائے گا‘ بلاک شناختی کارڈ کے معاملے کے جائزہ کے لئے نگران کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے‘ ویزوں کا اجراء بھی آن لائن کیا جائے گا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ شناختی کارڈ‘ پاسپورٹ میں آن لائن کام آسان نہیں تھا جب اس کا آغاز کیا تو شدید مخالفت ہوئی کہ یہ نہیں ہو سکے گا۔

میں نے کہا کہ اگر سیکیورٹی کے ایشوز کے باوجود امریکی ویزہ آن لائن جاری ہو سکتا ہے تو یہاں کیوں۔ شناختی کارڈ کا آن لائن اجراء شروع ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

پاسپورٹ کا باقاعدہ اجراء اپریل 2016ء سے ہوگا بیرونی ممالک 84 سفارتخانوں سے تین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا اجراء کیا جارہا ہے۔ اپریل 2015ء میں پاکستان سے اس کے اجراء کے بعد چند ماہ میں ہی یہ کام پاکستانی سفارتخانوں سے اجراء کا آغاز کردیا جائے گا۔

اس سے کرپٹ مافیا سے نجات‘ لمبی لائنوں کا خاتمہ اور پاکستان ان چند ممالک کی صف میں شامل ہوگا جو ڈیجیٹل پر کام کر رہے ہیں۔ عارف علوی کے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ گزشتہ دور میں بلیو پاسپورٹس بڑی تعداد میں جاری کئے گئے۔ ان پاسپورٹس کے ذریعے غیر متعلقہ لوگوں کو بیرون ملک بھجوانے کے لئے استعمال ہوئے۔ ہم نے تحقیقات کیں کہ کتنے غیر مستحق افراد کو یہ جاری ہوئے تو دو ہزار ایسے افراد کی نشاندہی کی گئی‘ ان کے پاسپورٹ ہم نے ختم کئے۔

ہم نے اپنے اڑھائی سال میں ایک بھی غیر مستحق فرد کو یہ پاسپورٹ جاری نہیں کئے۔ وزیر داخلہ کے پاس یہ صوابدیدی اختیار ہے کہ وہ عوامی مفاد میں کسی کو بھی بلیو پاسپورٹ جاری کرے۔ جن کو گزشتہ ادوار میں یہ پاسپورٹ جاری کئے گئے ان میں ہمارے ذاتی ملازمین بھی شامل تھے۔ نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاسپورٹ کے اجراء کے لئے ایسے علاقے جہاں خواتین کو مرد عملہ سے مشکلات ہوں وہاں پر خواتین کے عملہ کی تعیناتی کا معاملہ خود دیکھوں گا۔

جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ہم نے ہزاروں کی تعداد میں بلاک کئے۔ اگر کسی کا درست شناختی کارڈ بلاک ہوا تو اس پر ایک نگرانی کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں وہ اس کا جائزہ لے گی۔ عبدالوسیم کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کسی شہر میں امتیازی پالیسی نہیں ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ایک لاکھ 36 ہزار 981 شناختی کارڈ بلاک کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :