آئی ایم ایف کا ایف بی آر سے ” ڈو مور “ کا مطالبہ

ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف حاصل نہیں ہوسکا،مزید ٹیکس لگائے جائیں، آئی ایم ایف

جمعہ 11 دسمبر 2015 16:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11دسمبر۔2015ء) آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے ” ڈو مور “ کا مطالبہ کردیا ہے ۔ ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی پر آئی ایم ایف نے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق دبئی میں مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو رواں مالی سال کے دوسری سہ ماہی کے ہدف کو ہر حال میں حاصل کرنے کے احکامات جاری کردیئے ۔

ایف بی آر کیلئے دوسری سہ ماہی کا ہدف پہاڑی کی مانند ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کے طے کردہ ہدف رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 1390 ارب روپے اکٹھا کرنا ہے جس میں سے جولائی سے نومبر کے درمیان 1053 ارب روپے اکٹھا ہوسکا ہے اور ایف بی آر نے ایک ماہ میں 337 ارب روپے اکٹھا کرنے کا ہدف پہاڑ کی مانند ہوچکا ہے دسمبر کے اختتام تک آئی ایم ایف کے ہدف کو پورا کرنا مشکل ہوچکا ہے رواں مالی سال کے پہلی سہ ماہی میں 640 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا تھا جس میں صرف 600ارب اکٹھا کیا جاسکا اور 40 ارب کے شارٹ فال کو حاصل کرنے کیلئے وزارت خزانہ نے عوام پر نئے ٹیکس لگا کر بوجھ ڈال دیا ہے دوسرے سہ ماہی میں ہدف سے 100 ارب ریونیو کم اکٹھا ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جس کابوجھ عوام کے کندھوں پر ڈالنے کیلئے نیا منی بجٹ کی تیاری کی جارہی ہے منی بجٹ پر اپوزیشن پارٹیوں کے سخت ردعمل سے ایف بی آر کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے جس سے آئی ایم ایف کے مطالبے پر نیا منی بجٹ لانے کیلئے مسائل بڑھ جائینگے ایف بی آر نے ریونیو اکٹھا کرنے کیلئے پہلی سہ ماہی 640 ارب روپے دوسرے میں 750 ارب ، تیسرے میں716 ارب روپے اور آخری سہ ماہی میں 998 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا تھا اور رواں مالی سال کے ہدف اکتیس سو چار ارب میں سے صرف دس سو پنتیس ارب روپے پانچ ماہ میں اکٹھا کیا جاسکا آئی ایم ایف نے مزید قسط جاری کرنے سے پہلے ریونیو کا ہدف حاصل کرنے سے مشروط کردیا ہے

متعلقہ عنوان :