لاہور ہائیکورٹ نے وکلاءپر عائد کئے گئے پروفیشنل ٹیکس کی وصولی روکنے کے حکم امتناعی میں گیارہ جنوری تک توسیع کرتے ہوئے ایف بی آر کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 9 دسمبر 2015 13:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین09دسمبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ہائیکورٹ بار کے صدر پیر مسعود چشتی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وکلاءاپنی آمدن پر پہلے ہی ٹیکس ادا کر رہے ہیں مگر حکومت کی جانب سے ان پر پروفیشنل ٹیکس عائد کر دیا گیا جو کہ قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قوانین کے تحت ایک ٹیکس کی موجودگی میں دوسرا ٹیکس عائد نہیں کیا جا سکتا لہذا عدالت وکلاءپر عائد کئے گئے پروفیشنل ٹیکس کو کالعدم قرار دے۔

ایف بی آر کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔جس پرعدالت نے وکلاءپر عائد کئے گئے پروفیشنل ٹیکس کی وصولی روکنے کے حکم امتناعی میں گیارہ جنوری تک توسیع کرتے ہوئے ایف بی آر کو گیارہ جنوری کے لئے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔