ایف بی آر کے آئرس سسٹم کی خرابی کی وجہ سے 60فیصد ٹیکس ریٹرن جمع نہیں ہوسکیں‘عامر قدیر

تبادلوں کی بجائے سسٹم کو ٹھیک،پرال کا سربراہ کسی تکنیکی آدمی کولگایا جائے‘ سابق سیکرٹری لاہورٹیکس بار

منگل 8 دسمبر 2015 18:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 دسمبر۔2015ء ) ایف بی آر کے آئرس سسٹم کی خرابی کی وجہ سے 60فیصد ٹیکس ریٹرن جمع نہیں ہوسکیں،افسروں کے تبادلوں کی بجائے سسٹم کو ٹھیک کیا جائے،پرال کا سربراہ بیوروکریٹ کی بجائے کسی تکنیکی آدمی کولگایا جائے اگر یہی صورتحال برقراررہی تو خدشہ ہے کہ ایف بی آر کا ریونیوشارٹ فال کھربوں روپے تک پہنچ جائیگا، ایف بی آر کو ٹیکس گزاروں اور ٹیکس پریکٹیشنرز کا استحصال نہیں کرنے دینگے۔

ان خیالات کا اظہار لاہورٹیکس بار کے سابق سیکرٹری جنرل اورصدارتی امیدوارایم عامر قدیرنے ’’ٹیکس ریفارمز‘‘موضوع پر منعقدہ مذاکرے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جس میں لاہورٹیکس بار ایسوسی ایشن پیٹرن انچیف ضیاء رضوی، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ذوالفقارخان،اجمل خان،سابق سینئر نائب صدرمحمد سعید چودھری،لاہورٹیکس بارایسوسی ایشن کے سابق صدرقاری حبیب الرحمٗن زبیری،علی احسن راناسمیت ٹیکس ماہرین نے بری تعدادمیں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

عامر قدیر نے کہاکہ ایف بی آر کے آئرس سسٹم کی خرابی کی وجہ سے 60فیصد ٹیکس ریٹرن جمع نہیں ہوسکیں۔باربار افسروں کے تبادلوں کی بجائے ایف بی آر اپنے سسٹم کو ٹھیک کرے۔کسی بیوروکریٹ کو پرال کا سربراہ نہ لگایا جائے۔ بلکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیکس سسٹم کے ماہر کو پرال جیسے اہم ادارے کی سرابراہی دی جائے۔اگر پھر کسی بیوروکریٹ یا نااہل آدمی کو یہ عہدہ دیا گیا تو ریونیوٹارگٹ توپورانہیں ہوگا اورساتھ ہی ٹیکس ریٹرنز بھی جمع نہیں ہوسکیں گی۔

اوراگر یہی صورتحال برقراررہی تو خدشہ ہے کہ ایف بی آر کا ریونیوشارٹ فال کھربوں روپے تک پہنچ جائیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر ٹیکس گزاروں کو سہولیات دینے کی بجائے ان کو مسائل میں الجھا رہاہے ۔آن لائن فائلنگ کا نظام ناکام ہوچکا ہے ۔ایف بی آر فیصلہ سازی کے عمل میں ٹیکس بارزسمیت تما م سٹیک ہولڈزرکی شمولیت یقینی بنائے ۔انہوں نے کہا کہ صدر منتخب ہوکرایف بی آر اور ٹیکس بارکے درمیان کوآرڈی نیشن کو موثر بنائینگے ۔خدمت کی روایت برقراررکھتے ہوئے ٹیکس لائیرزکی فلاح وبہبود کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاؤنگا۔ ایف بی آر کو ٹیکس گزاروں اور ٹیکس پریکٹیشنرز کا استحصال نہیں کرنے دینگے۔

متعلقہ عنوان :