مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوئی تو میں اورمیرا خاندان سیاست چھوڑ دے گا ‘ صوبے کی سابقہ حکومتوں نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں جو کرپشن نہیں ڈکیتی کرکے اقتدار سے اتری ہیں اب احتساب اداروں نے ان کے گرد گھیرا تنگ کردیا تو وہ واویلا کررہے ہیں ،صوبائی احتساب کمیشن سے کوئی چور بچ نہیں سکتا،اے این پی کے رہنما صوبائی احتساب کمیشن کے خلاف شور مچا رہے ہیں ، میرے خلاف الزام لگانے والے ذرا سوچیں نہ میرا اپنا گھر ہے اورنہ پلاٹ نہ لینڈ کروز ہے ،میرے تمام اثاثے تیس سال قبل کے ہیں،چیلنج کرتاہوں کہ زبانی کلامی تقریروں کے بجائے میرے خلاف صوبائی احتساب کمیشن اور نیب میں ثبوت پیش کریں ،وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ہ پرویز خٹک کا جلسوں سے خطاب

اتوار 6 دسمبر 2015 23:03

مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوئی تو میں اورمیرا خاندان سیاست چھوڑ ..

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6دسمبر۔2015ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبے کی سابقہ حکومتوں نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں جو کرپشن نہیں بلکہ ڈکیتی کرکے اقتدار سے اتری ہیں اب احتساب اداروں نے ان کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے تو وہ واویلا کررہے ہیں صوبائی احتساب کمیشن سے کوئی چور بچ نہیں سکتا۔ اے این پی کے رہنما صوبائی احتساب کمیشن کے خلاف شور مچا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے خلاف الزام لگانے والے ذرا سوچیں نہ میرا اپنا گھر ہے اورنہ پلاٹ نہ لینڈ کروز ہے میرے تمام اثاثے تیس سال قبل کے ہیں ۔

میرے گھر میں حرام کا ایک نوالہ بھی داخل نہیں ہوسکتا ہے میں ان کوچیلنج کرتاہوں کہ زبانی کلامی تقریروں کے بجائے میرے خلاف صوبائی احتساب کمیشن اور نیب میں ثبوت پیش کریں مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوئی تو میں اورمیرا خاندان سیاست چھوڑ دے گا پی ٹی ائی کی صوبائی حکومت کو غریب عوام کی فکر ہے ہماری اولین ترجیح تھانوں، پٹوار، خانوں، سکولوں، ہسپتالوں کو ٹھیک کرنا اور ترقیاتی عمل کے ذریعے غریب کی عزت نفس بحال کرنا ہے سفارش، کرپشن اورکمیشن کلچر ختم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

وہ پلوسئی بالا، سپین کانے اور زیارت کاکاصاحب میں بڑے جلسوں سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ جلسوں کی صدرات ضلع ناظم لیاقت خان خٹک نے کی اس موقع پر ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل چیرمین ویلج کونسل پلوسئی حاجی سلیم خان ممبر ضلع کونسل سید عمل شاہ میاں گوہر علی شاہ بابر خان اور حاجی محمد رشید نے بھی خطاب کیا۔

جبکہ پلوسئی بالا میں شیر خان استاد ، روشم دین نے اے این پی سے مستعفی ہو کر پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیاجبکہ سپین کانے کاکاصاحب میں نائب ناظم ویلج کونسل سریر خان بابر، میاں گوہر علی شاہ اور حاجی محمد نے پی پی پی سے مستعفی ہوکر اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا اور کہا کہ عمران خان اور پرویز خٹک نے تبدیلی کو جو وعدہ کیا وہ اس پر پور ے ا ترے ہیں اور ااے این پی ، پی پی پی نے کرپشن اور اپنی تجوریاں بھرنے کے سوا کچھ نہیں کیا اوریہی وجہ ہے کہ ان دونوں پارٹیوں کوعوام نے آئینہ دکھا دیاآنے والے2018 انتخابات میں پی ٹی آئی پرویز خٹک کی قیادت میں دوبارہ منتخب ہوگی پرویز خٹک نے اسفندیار ولی اور امیر حیدر ہوتی اور پی پی پی کے روزانہ کے بیانات اور جلسوں میں خطابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

اگریہ چور نہیں تو کوئی ان کوکچھ نہیں کہے گاانہوں نے گزشتہ روز ڈاگ اسماعیل خیل کے جلسے میں مجھ پر جو الزمات عائد کئے ہیں تو اس کے شواہد لائیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر انہوں نے ڈاکا ڈالا تو ڈاکوکو ضرور پکڑ ا جائے گا۔ صوبائی احتساب کمیشن نہ میرا اورنہ کسی دوسرے کا لحاظ کرے گا۔یہ ایک آزاد اورخودمختار احتساب کمیشن ہے۔ یہ میرا بھی احتساب کرسکتا ہے انہوں نے کہا کہ میں اے این پی سمیت کسی بھی مخالف کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتا۔

میں صرف اور صرف اللہ سے ڈرتاہوں اانہوں نے کہا کہ اے این پی کے کسی رکن کو صوبائی حکومت نے نہیں پکڑا بلکہ نیب ان کے بندوں کوپکڑرہی ہے۔ جس کے بارے میں یہ وزیر اعظم سے بات کریں۔انہوں نے نیب پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس لئے آزاد احتساب کمیشن بنایا کیونکہ نیب میں کروڑوں کی کرپشن ہزاروں روپے دیکر ختم کی جاتی ہے جبکہ صوبائی احتساب کمیشن میں مک مکا کا کوئی تصور نہیں انہوں نے کہا کہ عمران حان جب چور کو چور کہتا ہے تویہ پریشان ہوجاتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں چور کیوں کہااگر انہوں نے چوری نہیں کی تو کسی کاباپ بھی انہیں ہاتھ نہیں ڈال سکتا لیکن اگر چوری کی ہے تو اس دینامیں بھی اسکا حساب دینا ہوگا اور آخرت میں بھی جوابدہ ہوں گے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے تعلیم صحت تھانہ پٹوار کلچرمیں اصلاحات شروع کردی ہیں کرپشن اورکمیشن کو بڑی حد تک کم کردیاگیا ہے۔

اب سکولوں میں اساتذہ کی حاضری ضروری ہوگی۔ اوراب تک غیر حاضر اساتذہ سے رواں سا ل میں بارہ کروڑ روپے تنخواہ کی مد میں کاٹ لئے گئے ہیں اساتذہ کی تنخواہوں پر اسی ارب روپے لاگت آتی ہے اس لیے ہم اس قوم کے نونہالوں کوتنہانہیں چھوڑ سکتے۔ سابقہ دور میں ہم سے بھی غلطیاں ہوئی۔ اور نالائق اساتذہ بھرتی کیے۔ مگرمیں اب اساتذہ کویقین دلاتاہوں کہ جو اساتذہ بہتر نتائج نہیں دکھا ئیں گے ان کے لیے ایک نظام ترتیب دے دیا گیا۔

پانچویں نویں اور دسویں کے نتائج کی بنیا دپر ان اساتذہ کی ترقی ہوگی۔اور اسی طرح ہائی کلاسز کے اساتذہ کی ترقی کو بھی نتائج سے مشروط کردیا گیا ہے مسلسل خراب نتائج دکھانے والے اساتذہ کوفارغ کریں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اسی طرح ہسپتالوں میں ریفارم لارہے ہیں نئے ہسپتال فی ا لحا ل قائم نہیں کیے جا رہے ہیں بلکہ ٓاٹھ ارب روپے موجودہ ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے مشینری ، لیبارٹری اورعمارات کو درست کرنے پر خرچ کی جائے گی۔

جبکہ ڈاکٹروں کی تنخواہیں چالیس ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار تک بڑھا دی گئی ہیں انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت غریبوں کے مسائل کے حل کو ترجیح دے رہی ہے قائد عمران خان روزانہ ہمیں غریبوں کے مسائل کے حل کو ترجیح د ینے لی ہدایات دیتے ہیں ان کی خواہش ہے کہ ایسا نظام رائج ہوکہ غریب عوام نہ وزیر اعلی نہ صوبائی وزرا اورنہ ضلعی اور مقامی حکومتوں کے محتاج ہوں اور سب کاکام میرٹ پر ہو۔

نوشہرہ کے ایک سابق صوبائی وزیر پانچ مرلے کے مکان میں رہائش پذیر تھے آج ان کا کئی ایکڑ میں محل ہے ۔ وہ بھی میرے خلاف باتیں کررہاہے جبکہ وزیر اعلی ہوتے ہوئے بھی میری کوٹھی پلاٹ نوشہر ہ پشاور یا اسلام آباد میں نہیں ہے آباؤ اجداد کاپراناگھر اورمیری کمرشل جائیدادیں تیس سال پہلے کی ڈکلیر ڈ ہیں۔وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے بھی میں نے اپنی کئی جائیدادیں فروخت کی ہیں وزیر اعلی نے دونوں یونین کونسلوں کیلئے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کااعلان بھی کیاوزیر اعلی کا پلوسئی اور زیار ت کاکاصاحب میں شاندار استقبال کیاگیا۔ اور پھولوں کی پتیاں نچاور کی گئیں۔