بنگلہ دیش، جماعت اسلامی کے سربراہ مطیع الرحمان نظامی نے سزائے موت عمر قید میں بدلنے کیلئے اپیل دائر کردی، اپنے موکل کی عمر اور جسمانی صحت دیکھتے ہوئے سزا کی شدت کم کرنے کیلئے اپیل دائر کی ،سرکاری ریکارڈ میں نظامی کی عمر 73 سال ہے حقیقت میں ان کی عمراس سے زیادہ ہے، وہ پچھلے چار مہینوں سے طبی پیچیدگیوں کا شکار ہیں، وکیل محبوب حسین

جمعرات 3 دسمبر 2015 00:00

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2دسمبر۔2015ء) بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے سربراہ مطیع الرحمان نظامی نے سپریم کورٹ میں جنگی جرائم پر ملنے والی سزائے موت کو عمر قید میں بدلنے کی اپیل دائر کر دی،1971 کی جنگ آزادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے 2010 میں قائم ہونے والے خصوصی ٹربیونل نے گزشتہ سال اکتوبر میں مطیع الرحمان کو سزائے موت سنائی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابقبنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے سربراہ مطیع الرحمان نظامی نے جنگی جرائم پر ملنے والی سزائے موت کو عمر قید میں بدلنے کیلئے اپیل دائر کردی ہے ۔نظامی کے وکیل محبوب حسین کاکہنا ہے کہ انہوں نے اپنے موکل کی عمر اور جسمانی صحت دیکھتے ہوئے سزا کی شدت کم کرنے کیلئے اپیل دائر کی ہے۔

(جاری ہے)

محبو ب حسین نے کہا ’سرکاری ریکارڈ میں نظامی کی عمر 73 سال ہے لیکن حقیقت میں ان کی عمراس سے زیادہ ہے۔

وہ پچھلے چار مہینوں سے طبی پیچیدگیوں کا شکار ہیں ، جس کی وجہ سے مقدمے کی سماعت اس عرصے میں معطل رہی تھی‘۔استغاثہ اس کیس پر سات دسمبر کو دلائل دینا شروع کرے گی۔ اٹارنی جنرل محبوبِ عالم نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پہلی مرتبہ جماعت اسلامی کے کسی رکن نے 1971 تنازع میں جنگی جرائم کا اعتراف کیا۔ تاہم،نظامی کے وکیل کے مطابق انہوں نے کوئی اعترا ف کیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ مہینے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے دو اپوزیشن لیڈروں علی احسان محمد مجاہد اور صلاح الدین قدیر چوہدری کو جنگی جرائم کی پاداش میں سزائے موت دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :