بنگلہ دیش میں جو کچھ ہورہاہے وہ اخلاقیات بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی ہے،انصاف کے قتل پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی حیران کن ہے، انسانیت کے قتل اور پاکستانیت سے انتقام کی آگ کو اب ٹھنڈا ہوناچاہیے، پاکستانی اور بنگلہ دیشی عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ، بنگلہ د یش میں ایک گروہ دونوں ممالک کی عوام میں بھائی چارے کی فضا کو بحال ہوتے نہیں دیکھ سکتا، بنگلہ دیش حکومت کے انتقام کی آگ کے آگے دیوار کھڑی کرنے کیلئے کابینہ میں معاملہ اٹھاؤں گا، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسیوں پرردعمل

اتوار 22 نومبر 2015 19:20

بنگلہ دیش میں جو کچھ ہورہاہے وہ اخلاقیات بین الاقوامی قوانین اور انسانی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22نومبر۔2015ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں جو کچھ ہورہاہے وہ اخلاقیات بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی ہے،انصاف کے قتل پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی حیران کن ہے۔ انسانیت کے قتل اور پاکستانیت سے انتقام کی آگ کو اب ٹھنڈا ہوناچاہیے، پاکستانی اور بنگلہ دیشی عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں مگر بنگلہ دییش میں ایک گروہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی عوام میں بھائی چارے کی فضا کو بحال ہوتے نہیں دیکھ سکتا، اتوار کو بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسی دےئے جانے پر ردعملکا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ حیران ہوں کہ دنیا اور بالخصوص بین الاقوامی ادارے انصاف کے اس قتل پر خاموش کیوں ہیں،انسانیت کے قتل اور پاکستانیت سے انتقام کی آگ کو اب ٹھنڈا ہونا چاہیے،پاکستان اور بنگلہ دیش کی عوام ماضی کی تلخیان بھلا کر دوستی اور بھائی چارے سے تعلقات آگے بڑھانا چاہتے ہیں مگر بنگلہ دیش میں ایک گروہ دونوں ممالک کے مابین بھائی چارے کی فضا کو بحال ہوتے نہیں دیکھ سکتا ہمیں اندازہ ہے کہ اس گروہ کے پیچھے کون ہے اور1971کے واقعات کے پیچھے اس کا کیا کردار تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے عوام کو قریب آنے سے کونسی سے طاقتیں روک رہی ہیں اور اس کے پیچھے کن عناصر کی سازشیں کارفرما ہیں۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ انتہائی رنجیدہ ہوں کہ ہم ان لوگوں کیلئے کچھ نہیں کرسکے جن کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں نے آج سے45سال پہلے اپنے وطن پاکستان سے وفاداری نبھائی اور اس وقت کی ایک آئینی اور قانونی حکومت کا ساتھ دیا۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ آئندہ کابینہ کے اجلاس میں یہ مسئلہ اٹھاؤں گاکہ بنگلہ دیش حکومت کے انتقام کی آگ کے آگے دیوار کھڑی کی جاسکے۔