ترک سیکورٹی حکام نے بیلجیئم کے ایک شہری کو پیرس حملوں سے تعلق کے شبہ میں گرفتار کرنے کا دعویٰ

مراکشی نثراد احمد داھمانی کو ترکی ساحلی شہر انتالیہ کے ایک ہوٹل سے حراست میں لیا گیا،حکام

ہفتہ 21 نومبر 2015 23:20

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 نومبر۔2015ء) ترک سیکورٹی حکام نے بیلجیئم کے ایک شہری کو پیرس حملوں سے تعلق کے شبہ میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا،حکام کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں کے مبینہ ملزم کو اْس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دو دیگر مشتبہ شدت پسندوں سمیت شام جا رہے تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مراکشی نثراد احمد داھمانی کو ترکی ساحلی شہر انتالیہ کے ایک ہوٹل سے حراست میں لیا گیا۔

ایک ترک عہدیدار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ 26 سالہ ملزم کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ پریس میں حملے کرنے والوں سے رابطے تھا۔انھوں نے کہا کہ داھمانی ایک ہفتے قبل ایمسٹرڈم سے آئے تھے اور دو دیگر مشتبہ شدت پسندوں کے ساتھ شام جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ ان افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مغربی قوتیں الزام لگاتی رہی ہیں کہ ترکی جہادیوں کو شام جانے سے روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اس سے قبل بیلجیئم نے دارالحکومت برسلز میں دہشت گردی کا انتباہ جاری کرتے ہوئے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔حکام نے دہشت گردی کے خطرات کو ’انتہائی سنگین‘ اور ’فوری خطرہ‘ قرار دیا ہے۔بیلجیئم کے وزیراعظم چارلس مائیکل کا کہنا ہے کہ برسلز میں دہشتگردی سے چوکنا رہنے کی سطح انتہائی درجے پر لے جانے کا فیصلہ ایک ایسے حملے کے خدشے کو نظر میں رکھتے ہوئے کیا گیا ہے ’جیسا کہ پیرس میں ہوا‘۔

انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’گولہ بارود سے لیس کئی مسلح افراد ایک جگہ یا مختلف مقامات پر حملے کر سکتے ہیں۔‘پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کم سے کم اتوار تک میٹرو سروس بند رہے گی، عوام کو تجارتی مراکز اور تفریحی مقامات سمیت پْر ہجوم مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔بیلجیئم کے دوسرے علاقوں کے لیے سکیورٹی کی سطح نیچلے درجے پر ہے تاہم خطرے کو سنگین خیال کیا جاتا ہے۔ایک ہفتے قبل فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں کے مشتبہ ملزمان کا تعلق برسلز سے بتایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :