لاہور ہائیکورٹ نے گدھوں کی کھالوں کی سپرداری کے لئے چینی کمپنی کی جانب سے دائر درخواست مسترد کر دی

کھالوں کی سپرداری کے لئے سول عدالت کا فورم موجود ہے مگر چینی تاجروں نے رجوع ہی نہیں کیا نہ ہی کھالوں کی ملکیت کا کوئی تحریری ثبوت عدالت میں پیش کیا ‘ سرکاری وکیل

بدھ 18 نومبر 2015 21:25

لاہور ہائیکورٹ نے گدھوں کی کھالوں کی سپرداری کے لئے چینی کمپنی کی جانب ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 نومبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے گدھوں کی کھالوں کی سپرداری کے لئے چینی کمپنی کی جانب سے دائر درخواست مسترد کر دی۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس ارم سجاد گل نے چینی کمپنی گلوبن کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ دوچینی تاجروں نے قصور کی دین گڑھ نامی کھالوں کی منڈی سے ایک ہزارگدھوں کی کھالیں خرید کر نور الٰہی نامی شخص کے گودام میں رکھوائیں۔

پولیس نے ملی بھگت سے گودام کے مالک اور دوچینی تاجروں کے خلاف تین ہزار گدھوں کو چوری کر کے ان کا گوشت اور کھالیں اتار کر فروخت کے الزامات کے تحت بے بنیاد مقدمہ درج کر لیا۔پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے میں نہ تو کوئی گواہ موجود نہ ہی گدھوں کے مالکان منظر عام پر آئے ہیں لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ بے بنیاد مقدمے کو ختم کر کے کھالیں واپس کرنے کے احکامات صادر کیے جائیں ۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے گدھوں کی کھالوں کی ایکسپورٹ پر عارضی پابندی کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کھالوں کی سپرداری کے لئے سول عدالت کا فورم موجود ہے مگر چینی تاجروں نے اس فورم سے رجوع ہی نہیں کیا نہ ہی کھالوں کی ملکیت کا کوئی تحریری ثبوت عدالت میں پیش کیا لہٰذا درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد چینی کمپنی کی جانب سے دائر درخواست مسترد کر دی۔

متعلقہ عنوان :