افغانستان نے آپریشن ضرب عضب کی حمایت میں اقدامات نہیں کیے ، پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ضرب عضب سے بچنے کیلئے دہشتگرد افغانستان میں فرار ہوں گے ، دہشتگردوں کو روکنے کیلئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیں ، پاکستان خلوص کے ساتھ افغانستان میں امن کی کوششوں کی حمایت کرتا رہے گا ،دہشتگردوں کو فرار ہونے سے روکنے کیلئے سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے ، بدلتے ہوئے حالات میں آرمی چیف کا دورہ امریکہ نہایت اہم ہے،آرمی چیف امریکی سول اور فوجی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جس میں علاقائی سیکیورٹی اور استحکام پر تبادلہ خیال ہوگا ،ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی آرمی چیف کے دورہ امریکہ کے حوالے سے میڈیا بریفنگ

اتوار 15 نومبر 2015 21:22

افغانستان نے آپریشن ضرب عضب کی حمایت میں اقدامات نہیں کیے ، پہلے ہی ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15نومبر۔2015ء) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان نے آپریشن ضرب عضب کی حمایت میں اقدامات نہیں کیے ، پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ضرب عضب سے بچنے کیلئے دہشتگرد افغانستان میں فرار ہوں گے ، دہشتگردوں کو روکنے کیلئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیں ، پاکستان خلوص کے ساتھ افغانستان میں امن کی کوششوں کی حمایت کرتا رہے گا ، بدلتے ہوئے حالات میں آرمی چیف کا دورہ امریکہ نہایت اہم ہے ۔

وہ اتوار کو یہاں واشنگٹن میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکہ کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بدلتے ہوئے حالات میں آرمی چیف کا دورہ امریکہ نہایت اہم ہے ۔

(جاری ہے)

آرمی چیف امریکی سول اور فوجی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جس میں علاقائی سیکیورٹی اور استحکام پر تبادلہ خیال ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئے پاکستان نے ہمیشہ سپورٹ کی ہے اور کرتا رہے گا ۔

ضرب عضب کی حمایت میں افغان حکومت نے اقدامات نہیں کیے ۔ ہم نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ضرب عضب سے بچنے کیلئے دہشتگرد افغانستان فرار ہوں گے ۔ افغانستان کو بھی دہشتگردوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں ۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ خطے کی سیکیورٹی بہت اہم ہے ۔ دہشتگردوں کو فرار ہونے سے روکنے کیلئے سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے ۔انھوں نے کہاکہ آرمی چیف امریکہ کے بعد برازیل اور آئیوری کوسٹ کا بھی دورہ کریں گے ۔