فیصل آباد ،لیگی قومی و صوبائی اسمبلی اراکین کی لڑائی ذاتی دشمنی میں تبدیل ہو نے لگی

دونوں ڈھڑوں کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات ایم این اے ڈاکٹر نثار احمد جٹ کا نوید کمانڈو بارے تحریک استحقاق جمع کرانے کا اعلان، قتل میں ملوث بعض اہم شخصیات کی گرفتاری کا مطالبہ

جمعہ 13 نومبر 2015 21:35

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے مسلم لیگی اراکین کی لڑائی ذاتی دشمنی میں تبدیل ہوتی جارہی ہے آن لائن کے مطابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله اور فیصل مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی جو کہ دو دھڑوں میں تقسیم ہوچکے ہیں اور دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف نہ صرف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے ہیں بلکہ قومی اسمبلی میں ڈاکٹر نثار احمد جٹ نے نوید عرف کمانڈو کے بارے میں تحریک استحقاق جمع کرانے کے ساتھ ساتھ ان قتل میں ملوث بعض اہم شخصیات کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق کمیٹی میں رانا محمد افضل ایم این اے ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل کے خلاف تحریک استحقاق جمع کراچکے ہیں جس پر انہوں نے ڈی سی او فیصل آباد کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل کے بقول ان کے خلاف کردار کشی کرنے کا ڈی سی او فیصل آباد مجرم بن رہے ہیں جس پر تحریک استحقاق کمیٹی کے چیئرمین چوہدری اسد رحمن نے ڈی سی او فیصل آباد کی باز پرس کرتے ہوئے آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب ‘ وفاقی اسٹیبلشمنٹ سیکرٹری‘ کمشنر فیصل آباد اور ڈی سی او کو بمعہ ریکارڈ کے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ وزیر مملکت عابد شیر علی بھی فیصل آباد پولیس اور صوبائی وزیر قانون کے بارے میں مختلف قتل کی وارداتوں میں ملوث ہونے کے الزامات وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے ساتھ ساتھ آئی جی پنجاب کو تحریری خط کے ذریعے آگاہ کر چکے ہیں۔ جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله نے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے بعض ممبران قومی اسمبلی جن میں عابد شیر علی وغیرہ شامل ہیں پر شہر کی میئر شپ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی اجارہ دارہ کے الزامات عائد کئے ہیں ان الزامات کی وجہ سے پاکستان کے تیسرے بڑے شہر کے تاجر ‘ دکاندار اور سیاسی حلقے نہ صرف پریشان ہیں بلکہ ان کا مطالبہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت وزیر اعظم نواز شریف فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے اس جھگڑے کو ختم کرنے کی کوشش کریں اگر ایسا نہ ہوا تو فیصل آباد کے ممبران اسمبلی کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات نہ صرف دشمنی میں بدل جائیں گے بلکہ فیصل آباد شہر میں خون خرابے کا بھی خطرہ ہے۔