میرے پاس اپنی ذاتی گاڑیاں موجود ہیں، غیر قانونی طریقے سے سرکاری گاڑیاں رکھنے کی ضرورت نہیں،میاں جمشید الدین کا کاخیل

احتساب کمیشن موجودہ صوبائی حکومت کا عظیم کارنامہ ہے ،یہ آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جسے وزیر اعلیٰ بھی ہدایت نہیں دے سکتے،وزیرایکسائز خیبرپختونخوا

جمعہ 13 نومبر 2015 21:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اینڈنارکاٹکس کنٹرول میاں جمشید الدین کا کا خیل نے کہا ہے کہ انکو اپنے والد سے کروڑوں کی جائیداد وراثت میں ملی ہے اور وہ1992سے انکم ٹیکس ادا کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ میرے پاس شروع سے ہی اپنی ذاتی گاڑیاں موجود ہیں اس لئے مجھے غیر قانونی طریقے سے سرکاری گاڑیاں رکھنے کی ضرورت نہیں۔

اپنے بھتیجے کو معدنیات میں اربوں کا فائدہ پہنچانے کے حوالے سے صوبائی وزیر نے کہاکہ میں معدنیات کا وزیر نہیں ہر وزیر کا اپنا پورٹ فولیو ہے انہوں نے کہاکہ احتساب کمیشن موجودہ صوبائی حکومت کا عظیم کارنامہ ہے اور یہ ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جسے وزیر اعلیٰ بھی ہدایت نہیں دے سکتے۔

(جاری ہے)

میاں جمشید الدین نے سابق صوبائی وزیر لیاقت شباب کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کو سختی سے مستردکرتے ہوئے کہاکہ موصوف اپنی وزارت سے پہلے کس طرح کے گھر میں رہائش پذیر تھے اور اب وہ کس شان وشوکت سے محل نماگھر میں رہ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موصوف دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں۔میاں جمشید الدین نے چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ موصوف محکمہ ایکسائزمیں اعلیٰ افسران سے لے کر نائب قاصد تک سے پوچھیں کہ میں نے اپنی ڈھائی سالہ وزار ت میں لیاقت شباب کی طرح غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی ہوں یا محکمہ ایکسائزمیں پیسوں کے عوض کوئی کام کرنا ثابت ہو جائے تو وہ اپنی وزارت سے مستعفی ہو جائیں گے۔

انہوں نے یاددلاتے ہوئے کہاکہ وہ لیاقت شباب کی طرح احسان فراموش نہیں کیونکہ ماضی میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک انکے سیاسی پیر اور معاشی محسن رہے ہیں میاں جمشید الدین نے اپنے بھتیجے کو نیلامی میں اربوں روپے کی اراضی92لاکھ روپے میں دینے کے الزام کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ نہ تو وہ محکمہ مال کے وزیر ہیں اور نہ ہی کمشنر ،اسکے لئے اپنا محکمہ موجود ہے۔