لبنان بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ٗ ہلاکتوں کی تعداد 41ہوگئی

لبنان کے اتحاد، استحکام اور سلامتی کو ہر قوت حمایت اور تحفظ کی ضرورت ہے ٗامریکی حکام

جمعہ 13 نومبر 2015 18:01

بیروت/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) شدت پسند گروپ داعش نے لبنان میں خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جبکہ دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 41ہوگئی میڈیا رپورٹ کے مطابق شدت پسند گروپ کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق تو نہیں ہو سکی یہ دھماکے دارالحکومت بیروت کے نواح میں ایک مصروف علاقے برج البراجنہ میں چند منٹ کے وقفوں سے ہوئے۔

یہ شیعہ اکثریتی آبادی والا اور شام کے صدر بشار الاسد کے حامی گروپ حزب اﷲ کے زیر اثر علاقہ ہے۔پولیس کے مطابق دو خودکش حملہ آوروں نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کیا ٗ تیسرے حملہ آور کی لاش ملبے تلے سے برآمد ہوئی جس کی خود کش جیکٹ میں دھماکا نہیں ہو سکا تھا۔شیعہ حزب اﷲ گروپ کے ایک عہدیدار حسین الخلیل کے مطابق یہ دہشت گرد حملہ سنی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف ان کی کارروائیوں کو روکنے میں کسی طور بھی کامیاب نہیں ہو گا ٗیہ ایک چھوٹی لڑائی نہیں ہے یہ ہمارے درمیان ایک طویل جنگ ہے ٗ ہمیں تاحال یہ نہیں پتا کہ اس (حملے کے پیچھے) کون ہے تاہم توقع یہی ہے کہ اس میں داعش اور وہ تمام ملوث ہیں جو ان وحشیوں سے تعلق رکھتے ہیں جو انسانیت اور سماج کے خلاف ایسے حملے کر سکتے ہیں امریکہ نے لبنان میں ہونے والے ہولناک حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق ایسے دہشت گرد اقدام صرف لبان کی ریاست کے اداروں بشمول سکیورٹی سروسز کے لیے ہماری اس حمایت کے عزم کو مزید تقویت دیتے ہیں جس کا مقصد ایک مستحکم، خودمختار اور محفوظ لبنان کو یقینی بنانا ہے۔اقوام متحدہ کے لبنان کے لیے خصوصی معاون سدریگ کاگ نے ان دھماکوں کی مذمت کی اور کہا کہ لبنان کے اتحاد، استحکام اور سلامتی کو ہر قوت حمایت اور تحفظ کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :