پاکستان اور تاجکستان کا کاسا 1000اور بنیادی ڈھانچہ کے منصوبہ جات پر عملدر آمد پر اتفاق

کاسا 1000 کے تحت تاجکستان سے بجلی کی درآمد سے پاکستان کو توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی ٗ تاجکستان کے ساتھ علاقائی مواصلاتی رابطہ اور پاک چین اقتصادی راہداری پورے خطے کے اقتصادی منظر نامہ کو تبدیل کر دے گی ٗخطے کی تقدیر بدل جائیگی ٗ محمد نواز شریف

جمعہ 13 نومبر 2015 17:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) پاکستان اور تاجکستان نے کاسا1000اور بنیادی ڈھانچہ کے منصوبہ جات پر عملدر آمد پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ کاسا 1000 کے تحت تاجکستان سے بجلی کی درآمد سے پاکستان کو توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی ٗ تاجکستان کے ساتھ علاقائی مواصلاتی رابطہ اور پاک چین اقتصادی راہداری پورے خطے کے اقتصادی منظر نامہ کو تبدیل کر دے گی ٗخطے کی تقدیر بدل جائیگی ۔

وزیر اعظم محمد نواز شریف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے درمیان جمعہ کو یہاں خصوصی مذاکرات کا دوسرا دور منعقد ہوا جس میں دونوں ممالک کے درمیان کاسا 1000 اور بنیادی ڈھانچہ کے منصوبہ جات پر جلد عمل درآمد پر اتفاق کیاگیا۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پرمذاکرات کے بعد مری کے گورنر ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں پاکستان کو وسطی ایشیاء سے بجلی کی ترجیحی بنیاد پر فراہمی کے علاوہ شاہراتی روابط کی بروقت تکمیل پر توجہ مرکوز کی گئی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے تاجک صدر کو علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر بریفنگ دی۔ وزیر دفاع اور وزیر مہمانداری خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تاجکستان کی طرف سے وزیر خارجہ سراج الدین اسلوف، وزیر داخلہ امور رمضان رحیم زودہ اور صدر کے معاون برائے خارجہ امور ارکنخون رحمت اﷲ زودہ بھی بریفنگ کے موقع پر موجود تھے۔

بریفنگ کے دور ان بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت کرغزستان اور تاجکستان سے ٹرانسمیشن لائن افغانستان سے گذرتے ہوئے پاکستان پہنچے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کاسا 1000 کے تحت تاجکستان سے بجلی کی درآمد سے پاکستان کو توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان کو بجلی کی فراہمی کے لئے نظام الاوقات کی پیروی کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے تاجک صدر کو پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مواصلاتی روابط کے حوالے سے مختلف انفراسٹرکچر منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور تاجکستان کو 3 شاہراتی راستوں کے ذریعے ملانے کی اصولی منظوری دی جن میں گوادر، پشاور۔ کابل ۔ قندوز ۔ دوشنبے روٹ، خنجراب ۔ کلاسو ۔ مرغب روٹ اور چترال ۔

اشخاہم ۔ دوشنبے روٹ شامل ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ علاقائی مواصلاتی رابطہ اور پاک چین اقتصادی راہداری پورے خطے کے اقتصادی منظر نامہ کو تبدیل کر دے گی اور اس سے خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔ صدر امام علی رحمان نے پاکستان کے جاری انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تاجکستان مجوزہ منصوبوں پر عمل درآمد کے لئے بھرپور حمایت فراہم کرے گا۔