وزیراعظم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے موقع پر ظالموں کے ساتھ کھڑے تھے ،خرم نواز گنڈاپور

جمعہ 13 نومبر 2015 16:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپوار نے وزیر اعظم کے اس دعویٰ کہ وہ ظالم مسلمان کے مقابلے میں کمزور ہندو کا ساتھ دیں گے کے ردعمل میں کہا کہ یہی وزیراعظم اور انکی ساری مشینری 17جون 2014کے دن سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کی بجائے ظالموں کے ساتھ کھڑی تھی اور ڈیڑھ سال گزر جانے کے بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے یتیم بچے انصٓف کے منتظر ہیں ۔

حکمران اپنے کھوکھلے بیانات سے عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے اقلیتوں پر سب سے زیادہ مظالم ن لیگ کے دور حکومت میں ہوئے ۔وہ گزشتہ روز اسلام آباد کے بلدیاتی امیدواروں سے ٹیلی فونک گفتگو کررہے تھے ۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ آج بھی ہم سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد ہو تو ہر طرح کے ظلم اور استحصال کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ ظالم نظام میں اکثریتی غریب مسلمان ہی نہیں اقلیتیں بھی پس رہی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا انقلاب مارچ پاکستان کے 19 کروڑ عوام کیلئے تھا اور ظالم نظام اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ہماری جدوجہد آج بھی جاری ہے۔ ہم اقلیتوں اور پاکستان کے کمزور طبقات کو آئین پاکستان کی روشنی میں ان کے حقوق دلوا کر دم لینگے۔انہوں نے کہا آئین ہر شہری کو یکساں تعلیم فوری انصاف تحفظ اور روزگار کی ضمانت دیتا ہے۔

اقلیتوں کو برابر کا شہری قرار دیتا ہے مگر نظام مملکت پسند اور ناپسند کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم دیوالی کے موقع پر ظالم کا ہاتھ روکنے کے حوالے سے کیے گئے اپنے دعویٰ میں سچے ہوتے تو 17 جون 2014 کے دن وہ گلو بٹوں کے ساتھ کھڑے نہ ہوتے ،جھو ٹ ،مصلحت ،اقتدار اور پیسے کی ہوس نے قائد اعظم کے پاکستان کو غریب کیلئے عقوبت خانہ بنا دیا ۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ سب سے زیادہ برا سلوک ن لیگ کے دور حکومت میں ہوا۔ کبھی سمبڑیال میں انہیں جلایا گیا کبھی جوزف کالونی میں جلایا گیا ،کبھی کوٹ رادھا کشن میں جلایا گیا۔ مشن کی جائیدادیں چھینیں گئیں اور اقلیتوں کا بدترین استحصال کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ ہر شہری کو پاکستانی بن کر ظلم کے خلاف اٹھنا ہو گا اور لالچی اور حادثاتی قیادت سے پاکستان کو واگزار کروانا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :