میانمار میں آنگ سوچی کی جماعت واضح اکثریت سے کامیاب

جمعہ 13 نومبر 2015 15:18

ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء ) میانمار کے تاریخی عام انتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار کے انتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت کی کامیابی کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ ملکی الیکشن کمیشن نے جمعے کو بتایا کہ نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے پارلیمان میں مزید 21 نشستیں حاصل کر لی ہیں، جس کے بعد اس کی کل ارکان کی تعداد 348 ہو گئی ہے تاہم ایک چوتھائی نشستیں فوج کو دی گئی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا اثرورسوخ برقرار رہے گا۔

این ایل ڈی کی اس کامیابی کا مطلب ہے کہ اب یہ جماعت اپنی مرضی سے اگلے صدر کا انتخاب کر سکتی ہے۔گذشتہ روز ملک کے فوجی سربراہ نے بیان دیا تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ کام کریں گے۔

(جاری ہے)

آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے 80 فیصد سے زائد نشستیں حاصل کی ہیں جو پارلیمینٹ کی دوتہائی سے زائد ہیں۔ جبکہ پارلیمینٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اور صدرمنتخب ہونے کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔

میانمار کے قانون کے مطابق سوچی کو صدر کا عہدہ نہیں مل سکتا کیونکہ ملکی قانون کے مطابق کوئی شخص صدر کا عہدہ نہیں لے سکتا اگر اس کے بچے بیرونِ ملک پیدا ہوں اور سوچی کے دونوں بیٹوں کی پیدائش برطانیہ میں ہوئی تھی۔تاہم اس سے قبل سوچی نے اپنے بیان میں اس بات پر اصرار کیا تھا کہ ان کی جماعت کی کامیابی کی صورت میں وہ ملک کی قیادت کریں گی۔گذشہ اتوار کو ہونے والے انتخابات 25 سالوں کے دوران میانمار میں ہونے والے پہلے عام انتخابات تھے۔دونوں رہنماں نے حتمی نتائج کے اعلان کے بعد سوچی کے ساتھ قومی مفاہمت پر بات چیت کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

متعلقہ عنوان :