انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کی شاہراہ ٹرکوں اور اوردیگر عام ٹرانسپورٹ کے داخلے پر فوری پابندی عائد کی جائے،غضنفربلور

جمعہ 13 نومبر 2015 15:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء)انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد کے صدر اور خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر غضنفر بلور نے انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کی شاہراہ پرعام بسوں ‘افغانستان جانیوالے ٹرکوں اورٹرالرز سمیت عام گاڑیوں اوردیگر ٹرانسپورٹ کے داخلے پر فوری پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کی شاہراہ پرعام ٹریفک کی آمدورفت سے ٹریفک نظام بری طرح درہم برہم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کارخانو ں مارکیٹ سے ملحقہ جی ٹی روڈ پر کنٹینرز کی سکینگ کے لئے حکومت نے سکینرز لگائے ہیں جس کی وجہ سے تمام ٹریفک انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد منتقل ہوچکی ہے اور اس صنعتی بستی میں ٹریفک کئی کئی گھنٹے جام رہتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغانستان جانیوالے ٹرکوں اور ٹرالرز سمیت عام بسوں اور گاڑیوں کی وجہ سے انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کے اندر کارخانوں تک آنیوالے مال کئی کئی گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں جس سے جہاں ایک طرف صنعتی پروڈکشن متاثر ہوتی ہے وہاں صنعتکاروں اور کاروباری افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر وقت ہیوی ٹریفک کی آمدورفت سے انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کی سڑک مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے جس سے صنعتکاروں کو آمدورفت میں دقت کا سامنا ہے ۔ غضنفر بلور نے کہا کہ حیات آباد فیز تھری میں فلائی اوور کی تعمیر میں سست روی سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے اور انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد اور ملحقہ علاقے سے شہر آنے تک 2 سے 3گھنٹے لگتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پشاور افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے گولڈن گیٹ وی کی حیثیت رکھتا ہے اور یونیورسٹی روڈ کے ذریعے ہی بین الاقوامی ٹریولرز گزرتے ہیں تو اس بے ہنگم ٹریفک سے وہ کیا تاثر لیکر جاتے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب وی آئی پی مومنٹ ہوتی ہے یا غیر ملکی سفارتکار یونیورسٹی روڈ سے گزرتے ہیں تو انہیں پروٹوکول دیا جاتا ہے جس کے باعث کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہتی ہے ۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد میں غیر متعلقہ گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور بے ہنگم ٹریفک پر قابو پانے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے سمیت حیات آباد فیز تھری فلائی اوور کو جلد مکمل کیا جائے ۔