تیونسی پارلیمنٹ میں اسرائیل سے کسی بھی قسم کے تعلقات کو ’جرم‘ قرار دینے کا بل پیش

جمعہ 13 نومبر 2015 14:50

تیونس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) تیونس کی ایک سیاسی جماعت پیپلز فرنٹ کے پارلیمانی بلاک نے ملکی پارلیمنٹ میں ایک بل کا مسودہ پیش کیا ہے جس میں اسرائیل سے سفارتی، سیاسی، معاشی یا کسی بھی شکل میں تعلقات کو ’جرام‘ قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق رکن پارلیمنٹ احمد الصدیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے پارلیمنٹ کے ذریعے اسرائیل کیساتھ تعلقات کے قیام کو اس لئے جرم قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ آئے روز تیونس کو غیرملکی بالخصوص صہیونی اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے نقب لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں سے تیونسی قوم کا تعلق کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں۔ اس تعلق کا تقاضا ہے کہ ہم پارلیمنٹ کے ذریعے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں ملوث صہیونی ریاست کیساتھ تعلقات کے قیام کو سنگین جرم قرار دلوائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں سے یکجہتی محض زبانی کلامی نہیں ہونی چاہئے بلکہ ہماری جانب سے ان کیساتھ عملی مدد ہمارا فرض ہے۔ احمد الصدیق نے کہا کہ پیپلز فرنٹ نے اپنے حصے کی ذمہ داری نبھائی ہے اور پارلیمنٹ میں اسرائیل سے تعلقات کو جرم قرار دینے کی درخواست دی ہے میں پارلیمنٹ میں شامل تمام سیاسی گروپوں اور جماعتوں سے پرزور مطالبہ کرتاہوں کہ وہ اسرائیل سے تعلقات کو جرم قرار دینے کے بل کی حمایت کرکے مظلوم فلسطینی قوم کیساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

متعلقہ عنوان :