اسرائیل نے ایتھوپیا کے مزید ہزاروں یہودیوں کی فلسطین آباد کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا

جمعہ 13 نومبر 2015 14:49

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) اسرائیل کے عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے حکومت وزرات داخلہ کی سفارش پر ایک نئی تجویز پرغور کر رہی ہے جس کے تحت ایتھوپیا کے مزید ہزاروں سیاہ فام یہودیوں کو اگلے 6ماہ کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے مزید ہزاروں یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں لا کر آباد کرنے کی تجویز وزیرداخلہ سلفان شلوم کی جانب سے دی گئی ہے۔

تجویز میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے 9ہزار فلاشا یہودی قبیلے کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں لا کر آباد کیا جائے۔عبرانی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیرداخلہ کی تجویز آئندہ ایام میں کابینہ کے ہونیوالے اجلاسوں میں زیربحث لائی جائیگی۔

(جاری ہے)

امکان ہے کہ 2010 ء سے ایتھوپیائی یہودیوں کی فلسطین میں آباد کاری کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔

اس ضمن میں پچھلے چند برسوں میں یہودیوں کی آباد کاری میں سرگرم تنظیموں کیساتھ ساتھ ارکان کنیسٹ بھی اس میں پیش پیش رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کے کیمپوں میں مقیم ہزاروں یہودیوں کے فلسطین منتقل کئے جانے کے معاملے پر اسرائیلی حکومتوں میں اختلافات پیدا ہوتے رہے ہیں جس کے باعث ان یہودیوں کو فلسطین نہیں لایا جاسکا ہے۔

متعلقہ عنوان :